کیلیفورنیا: لاس اینجلس میں جنگلات کی آگ سے 16 افراد ہلاک، 12,000 سے زائد عمارتیں تباہ
لاس اینجلس: امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں جنگلات کی آگ نے تباہی مچادی ہے، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے۔ ہفتہ کو فائرفائٹرز نے اس آتشزدگی پر قابو پانے کی کوششیں جاری رکھیں، جو شہر کی تاریخ کی سب سے شدید آگ بن چکی ہے اور مزید چار مربع کلومیٹر تک پھیل گئی ہے۔
نیشنل ویدر سروس کے مطابق، اگلے کچھ دنوں میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے، جن کی رفتار 48 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 112 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ ہفتے تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، لاس اینجلس میں 13 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں اور بارہ ہزار سے زائد عمارتیں اور دیگر ڈھانچے مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ آگ سے ہونے والی اموات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
اخبار ‘لاس اینجلس ٹائمز’ کے مطابق، آگ پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹر اور طیارے متاثرہ علاقوں میں پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں تاکہ آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ کیلیفورنیا کے ہنگامی حالات سے متعلق محکمے کے عہدے دار ٹوڈ ہوپکن نے بتایا کہ پیلیسیڈز فائر پر 11 فیصد اور ایٹون فائر پر 15 فیصد تک قابو پا لیا گیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کو لاس اینجلس اور وینچر کاؤنٹی کے سپروائزرز سے رابطہ کیا اور تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس سے پہلے، جمعے کو بائیڈن نے کیلیفورنیا میں لگی اس وائلڈ فائر کے اثرات سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کے اقدامات پر غور کیا تھا۔