نظام آباد 9/جنوری (اردو لیکس) تلنگانہ کے شہر نظام آباد کے علاقے دبہ کے رہنے والے شیخ رحیم اور محمد حفیظ جو پرانے آئیل کے تاجر بتائے جاتے ہیں. بالکنڈہ اور مپکال پولیس کی جانب سے مارپیٹ کا واقعہ پیش آیا
. تفصیلات کے مطابق یہ دو نوجوان نرمل سے پرانا آئیل خرید کر اپنی ٹاٹا ایس لوڈنگ گاڑی سے نظام آباد کی سمت واپس ہورہے تھے. مپکال پولیس کی جانب سے کل رات 7:30 بجے چیک پوسٹ پر پولیس چیکنگ کے دوران گاڑی کے انشورنس دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے یہ نوجوان اپنی گاڑی کو بغیر رکوائے مپکال چیک پوسٹ سے گزار کر آگے بڑھ گیے.
اس دوران مپکال پڑولنگ پولیس نے بالکنڈہ پولیس کو اس بات کی اطلاع دینے پر گاڑی کو بالکنڈہ کے قریب روک کر بالکنڈہ اور مپکال پولیس کی جانب سے نوجوانوں کو لاٹھی ڈنڈوں مار کر شدید زخمی کردیا گیا. اس واقعہ پر بالکنڈہ صدر مجلس عتیق احمد اور جی یس رحیم نے نظام آباد مجلس قائدین کو اس واقعہ کی اطلاع دینے کے بعد ایمبولینس کے ذریعے شدید زخمی حالت میں شیخ رحیم اور محمد حفیظ کو علاج کی غرض سے نظام آباد گورنمنٹ ہاسپٹل منتقل کیا.
بعدازاں ضلع صدر مجلس محمد فیاض الدین. ٹاون صدر شکیل احمد فاضل. معتمد و کواپشن ممبر شہباز احمد. کارپوریٹر اعجاز حسین. کواپشن ممبر ارشد پاشاہ قائدین مجلس خلیل احمد. وسیم علی. سمیر نے ہاسپٹل پہنچ کر ہاسپٹل انتظامیہ و ڈیوٹی ڈاکٹرس سے بات کرتے ہوئے زخمی شیخ رحیم کا اسکرے نکلواکر بہتر علاج کیلئے دواخانے میں شریک کروانے کے اقدامات کیے.
بعدازاں اس واقعہ کی اطلاع نظام آباد مجلس انچارج و رکن اسمبلی ملک پیٹھ احمد بن عبداللہ بلعلہ کو دی گئی. ایم ایل اے احمد بن عبداللہ بلعلہ نے نظام آباد انچارج پولیس کمشنر میڈم اور آرمور اے سی پی سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے معمولی سی غلطی پر شیخ رحیم اور محمد حفیظ کو مارپیٹ کے ذریعے شدید زخمی کرنے والے پولیس اہلکاروں پر سخت سے سخت کارروائی کرتے ہوئے انھیں ملازمت سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے.