ہندوستانی رئیل اسٹیٹ 2030 تک ایک لاکھ کروڑ ڈالر کا بازار ہوگا

نئی دہلی: ہندوستان کا رئیل اسٹیٹ سیکٹر ایک تاریخی تبدیلی سے گزر رہا ہے، سرکاری پالیسیوں کی حمایت، ڈیجیٹل اختراعات کا بڑھتا ہوا استعمال اور پائیداری پر مرکوز نقطہ نظر کی وجہ سے یہ شعبہ 2030 تک 1 لاکھ کروڑ ڈالر کی مارکیٹ سائز تک پہنچنے کی طرف گامزن ہے۔

رہائشی، تجارتی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے اسے ہندوستانی معیشت کا ایک اہم ستون بنا دیا ہے۔ ہندوستان میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر زراعت کے بعد دوسرا سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا ہے، جو ملک کی 18 فیصد افرادی قوت کو ملازمت دیتا ہے۔ ہندوستان کی جی ڈی پی میں اس کا حصہ 2030 تک موجودہ 7.3 فیصد سے بڑھ کر 13 فیصد ہونے کی امید ہے۔

پروپ اکوٹی کی رپورٹ کے مطابق ٹاپ 30 ٹائر 2 شہروں میں گھروں کی فروخت میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2023-24 میں تقریباً 2.08 لاکھ یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی، جو ان شعبوں میں بڑھتی ہوئی طلب کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، صارفین کی ترجیحات اب لگژری زندگی اور پریمیم سہولیات کی طرف مائل ہو رہی ہیں۔

ورلڈ وائیڈ ریئلٹی کے سی او او وکاس اگروال نے کہا، “ان علاقوں میں جدید شہری انفراسٹرکچر نے کنیکٹیویٹی کو بہتر کیا ہے، جس سے وہ سرمایہ کاری کے لیے انتہائی پرکشش بن گئے ہیں۔ میٹروپولیٹن ڈھانچے میں میں ضم ہونے سے، ان علاقوں میں ریئل اسٹیٹ کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

دہلی، ممبئی، پونے، حیدرآباد اور این سی آر جیسے علاقوں میں مانیسر، نیو گروگرام اور ایکسپریس ویز رئیل اسٹیٹ کے نئے ہاٹ سپاٹ کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ “بہتر رابطے اور جدید انفراسٹرکچر نے ان علاقوں کو سرمایہ کاروں اور گھر خریداروں کے لیے مثالی انتخاب بنا دیا ہے۔”

وویک سنہا، ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ، کے ڈی ایم جی گروپ کہتے ہیں، “پچھلا سال رئیل اسٹیٹ کے لیے سنگ میل ثابت ہوا۔ ٹیکنالوجی، پائیداری اور رہائش کی استطاعت میں بہتری نے اس سیکٹر کی نئی تعریف کی ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) جیسے پروگراموں نے ہاؤسنگ کو جمہوری بنایا ہے، جس سے یہ وسیع ڈیموگرافک کے لئے قابل رسائی ہوگیا ہے۔

مورس کے سی ای او موہت متل کے مطابق، “شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی ٹائر 2 اور 3 شہروں میں رئیل اسٹیٹ کی ترقی کا بنیادی عنصر ہے۔ یہ شعبے سستی جائیداد کی قیمتیں، مستحکم قیمتوں میں اضافہ اور طویل مدتی سرمائے کے منافع کی پیش کش کرتے ہیں۔” رئیل اسٹیٹ سیکٹر تیزی سے اسمارٹ ٹیکنالوجیز اور پائیداری پر مبنی طریقوں کو اپنا رہا ہے۔ اے آئی سے چلنے والی سہولیات اور ماحولیاتی شعور کی تعمیر کے ساتھ اسمارٹ ہومز اب صنعت میں معیار بنتے جارہے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *