ریاستی حکومت مسلمان کو کابینہ میں شامل کریں اور اقلیتی بجٹ سے مستفید کرائیں
امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر کی نظام آباد میں پریس کانفرنس
نظام آباد:25/ڈسمبر (اردو لیکس) امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر نے کہا کہ ریاستی کانگریس کے دور حکومت میں جہاں اطمینان بھی ہے وہیں بے چینی بھی ہے جس کے پیش نظر ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ ریاستی کابینہ میں مسلمانوں کو نمائندگی دے اور اقلیتوں کے ساتھ کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرتے ہوئے اقلیتوں کیلئے مختص بجٹ سے مستفید بھی کرے۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ خالد مبشر الظفر آج اپنے دورہ نظا م آباد کے موقع پر دفتر جماعت اسلامی احمدی بازار میں منعقدہ صحافتی کانفرنس سے مخاطب تھے۔ کہا کہ جماعت اسلامی ہند ملک بھر میں کثیر الجہتی تنظیم ہے جو گزشتہ 75 سالوں سے عوامی فلاح وبہبود ور سماجی خدمات کیلئے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 1991 کے پلیسز آف ورشپ ایکٹ کی سختی سے پابندی پر زور دیتی ہے۔اسی طرح جینور کے جیسے واقعات کو روکنے کی ضرورت ہے۔ کسی بھی واقعہ کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا سراسر غلط ہے جماعت اسلامی بین مذہبی پیشواؤں کے ساتھ ملکر ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔ ڈاکٹر خالد مبشر نے کہا کہ جماعت اسلامی میڈیکل ہیلت شعبہ میں ترقی کرتے ہوئے حیدرآباد میں 4 دواخانہ چلارہی ہے اور بہت جلد نظام آباد میں الشفا دواخانے کا بھی آغاز کرے گی۔ انہوں نے بابا صاحب امبیڈکر کی مبینہ توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈ کر قابل احترام شخصیت ہے حکومت کو چاہئے فاشت طاقتوں کو ناپاک عزائم سے روکیں۔ انہوں نے ہندوستان کی جمہوریت کے تحفظ کیلئے صحافت کو آگے آکر ذمہ داری نبھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر علیم الدین ارشاد اورعبدالرحمن داؤدی امیر حلقہ بھی موجود تھے۔ قبل ازیں عارف انصاری نے خیر مقدم کیا۔