انہوں نے کہا کہ امتحان پاس نہ کر پانے کی حالت میں اسکولوں کو طلبا کو اسی درجہ (درجہ 5 یا 8) میں روکنے کی اجازت دینے کے مرکز کے قدم سے غریب کنبہ کے بچوں کے لیے درجہ-8 تک بغیر کسی پریشانی کے تعلیم حاصل کرنے میں بڑی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے اور یہ افسوسناک ہے۔ تمل ناڈو حکومت اس سے پہلے بھی مرکز کے کئی فیصلوں پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اس کی مخالفت کر چکی ہے۔
‘دکن ہیرالڈ’ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق تمل ناڈو کے وزیر نے کہا، “جہاں تک تمل ناڈو کا سوال ہے، ہم نے قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ نہیں کیا ہے اور ہم ایک خصوصی ریاستی تعلیمی پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کے عمل میں ہیں۔ چونکہ ریاست اپنی خود کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے اس لیے مرکزی حکومت کا یہ قدم ریاست میں صرف مرکز کی خودمختاری والے اسکولوں پر نافذ ہوگا”۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی دیگر اسکول پر نافذ نہیں ہوگا۔ اس لیے سرپرستوں، طلبا، اساتذہ اور ماہرین تعلیم کو مرکزی حکومت کی پالیسی کو لے کر فکرمند یا الجھن میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ریاستی حکومت یہ واضح کرتی ہے کہ ‘نوڈِٹینشن پالیسی’ کا موجودہ نظام جاری رہے گا۔