نئی دہلی: گاؤ رکھشا گروپ سیوا بستا دایاں بازو کے ارکان نے جاریہ ہفتہ کے اوائل میں ہریانہ کے نوح میں ایک مسلم ٹرک ڈرائیور پر وحشیانہ حملہ کیا جو اپنی گاڑی میں بیلوں کو منتقل کررہا تھا۔ یہ واقعہ چہارشنبہ 18 دسمبر کے روز پیش آیا تھا لیکن ہفتہ کے روز اس کا ویڈیو وائرل ہونے پر منظر عام پر عام آیا۔
مختلف میڈیا پلیٹ فامس پر گشت کررہے ویڈیو میں انتہا پسند گروپ کو ٹرک ڈرائیور ارمان خان سے پوچھ تاچھ کے دوران اسے گھٹنوں پر بیٹھنے پر مجبور کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ حملہ آور ارمان خان کو مار رہے تھے اور بال پکڑ کر گھسیٹ رہے تھے۔ اُسے ”گاؤ ہماری ماتا ہے“ اور ”بیل ہمارا باپ ہے“ دہرانے پر مجبور کیا جارہا تھا۔
کلیرین کی اطلاع کے مطابق یہ واقعہ ملک میں گاؤ رکھشا سے متعلق تشدد کے وسیع تر پیٹرن کا ایک حصہ ہے۔ کئی گاؤ رکھشا گروپس اکثر ہندو توا نظریات سے وابستہ ہوتے ہیں، وہ مذہبی رکھشا اور نفرت انگیز جرائم کے متعدد واقعات میں مبینہ طور پر ملوث ہوتے ہیں۔ زیادہ تر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان حملوں میں ہراسانی، مارپیٹ اور تشدد کی مزید سخت اشکال جیسے لنچنگس بھی شامل ہیں۔