اسرائیل و امریکہ کی بد نیتی اور دیوار سے لگے اہل غزہ

مسعود ابدالی
اسرائیل و امریکہ کی بد نیتی اور دیوار سے لگے اہل غزہ
ڈانلڈ ٹرمپ سے متاثر بلکہ مرعوب دنیا غزہ میں امن کیلئے پرامید نظر آرہی ہے لیکن درحقیقت تل ابیب اور واشنگٹن غزہ کی مکمل پامالی تک جنگ جاری رکھنے کیلئے پہلے سے زیادہ پر عزم ہیں۔ امریکی نومنتخب صدر کی ساری دلچسپی قیدیوں کی رہائی سے ہے اور وہ یہ ہدف ہر قیمت پر 20 جنووری سے پہلے حاصل کرلینا چاہتے ہیں۔ جہاں تک غزہ جنگ بندی کا تعلق ہے وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کی فتح مبیں کے بعد ہی جنگ (عورتوں اور بچوں کا قتل عام) بند ہونی چاہیے اور وہ نیتھن یاہو پر زور دے رہے ہیں کہ جلد از جلد فتح حاصل کرکے جنگ بند کردو
امریکہ کےموجودہ امن منصوبے کے مطابق اسرائیل عارضی طور پر حملے بند کردیگا تاکہ قیدی رہا ہوسکیں اور اسکے بعد اسرائیل اپنا نیا لائحہِ عمل خود طئے کریگا۔ امریکہ کے خلیجی دوست اہل غزہ کو سمجھا رہے ہیں کہ اگر قیدی رہا ہوگئے تو اسرائیل کیلئے جنگ دوبارہ شروع کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہوگا ۔
عرب سلاطین، امرا اور شیوخ کی اس دلیل پر دیوار سے سر مارے کا دل کرتا ہے کہ اخلاقیات اور مغربی دنیا؟؟؟۔ تاریخ ِ انسانی کا جتنا مطالعہ ہم نے کیا ہے اسکے مطابق مغربی دنیا کی اخلاق باختگی کا دنیا میں کوئی ثانی نہیں۔ایسٹ انڈیا کمپنی، ولندیزیوں کی مشرق بعید اور فرانسیسیوں کی شمالی افریقہ میں بربریت، امریکہ میں غلاموں کی تجارت اور دورحاضر میں ویتنام، افغانستان وعراق اسکی چند مثال ہیں۔
قیدیوں کی رہائی کے بعد دوبارہ جنگ شروع ہونے کے امکانات کے بارے میں اہل غزہ بے حد فکر مند ہیں۔حالیہ امن مذاکرات کے دوران اہل غزہ نے قطری اور مصری ثالثیوں کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ‘انھیں یقین ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کو جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد لڑائی دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دیں گے’
اہل غزہ کے اس خدشے کی تقویت ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے بیان سے ملتی ہے جنھوں نے ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا ‘وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کو یقین ہے کہ پہلے مرحلے کے بعد جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے ٹرمپ کی قیادت میں انہیں بائیڈن کے دور کے مقابلے میں زیادہ لچک ملے گی’
گزشتہ ہفتے نیتھن یاہو نے بہت ہی غیر مبہم لہجے میں کہا تھا کہ ‘ا گر ہم ابھی جنگ ختم کر دیتے ہیں تو حماس واپس آ جائے گی، خود کو بحال کرے گی اور تعمیر نو کے بعد اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرے گی، ہم اس صورتحال میں واپس نہیں جانا چاہتے’
حوالہ: ٹائمز آف اسرائیل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *