[]
حیدرآباد: جنوبی ہندکے معروف دینی ادارہ جامعہ نظامیہ نے آشوب چشم اور وضو سے متعلق ایک استفسار پر فتویٰ جاری کیا۔
آشوب چشم وباء ان دنوں حیدرآبادمیں ہی نہیں بلکہ ملک کے کئی حصوں میں پھلی ہوئی ہے اورلوگوں میں اس خصوص میں فکر لاحق ہے کہ آیا آشوب چشم کے باعث آنکھوں سے مسلسل پانی کے بہنے سے وضو کی کیفیت کیاہوتی ہے؟
آنکھ سے نکلنے والے پانی کے سلسلہ میں مفتی جامعہ نظامیہ مولانا ضیاء الدین نقشبندی اور متعدد شیوخ کے دستخطوں سے جاری فتویٰ میں بتایا گیا کہ آنکھ سے نکلنے والا پانی اگر بیماری کی وجہ سے یا درد کے ساتھ نکلتا ہوتواس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
اگرکسی کوآشوب چشم لاحق ہوتوآنکھ سے پانی نکلتا ہے‘دردوتکلیف نہ ہوتی ہوتوایسی صورت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
اسی طرح اگردردکے ساتھ پانی نکلتا ہولیکن بیماری نہ ہوتب بھی وضوٹوٹ جاتاہے البتہ اگربیماری نہ ہواور دردبھی نہ ہوتو ایسی صورت میں آنکھ سے نکلنے والا پانی ناقض وضونہیں۔
فتویٰ میں کہاگیا کہ اگرکسی شخص کوآشوب چشم کی وجہ سے آنکھوں سے مسلسل پانی اس طرح بہہ رہا ہو کہ کسی نماز کے کامل وقت میں فرض نماز ادا کرنے کا موقع نہ ملے‘اتنے وقت میں بھی آنکھوں سے پانی نکلنے کا سلسلہ جاری ہوتو ایسے شخص کاحکم معذور کاہے کہ وہ ہر نماز کے وقت وضوکرے اوراسی وضو سے وقتی فریضہ نماز اورسنن ونوافل وغیرہ ادا کرسکتا ہے۔ اس نماز کا وقت ختم ہوتے ہی وضوٹوٹ جائے گا۔