این وی ایس ریڈی پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام،دکن ہیری ٹیج اینڈ ریلیجس پروٹیکشن سوسائٹی کا پرانا شہر میں میٹرو ریل کے متعلق اہم اجلاس۔
حیدرآباد۔10/ڈسمبر(سفیرنیوز/صدائے حسینی)پرانا شہر حیدرآباد میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے میٹرو ریل کا کام عزاء خانہ زہراؐ دارالشفاء،پرانی حویلی،کوٹلہ عالی جاہ،دائرہ حضرت میر محمد مومنؒ سلطان شاہی سے ہوتا ہوا چندرائن گٹہ تک انجام دیا جانے والا ہے اس روٹ کی تبدیلی کیلئے دکن ہیری ٹیج اینڈ ریلیجس پروٹیکشن سوسائٹی حکومت سے نمائندگی کرچکی ہے اور مزید کارروائی جاری ہے اس ضمن میں جناب میر الطاف علی عابدی صدر سواائٹی کی صدارت میں آج سوسائٹی کی جناب سے علی لاج دارالشفاء میں پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔کانفرنس سے سینئر ایڈوکیٹ جناب واجد علی کامل،صدر سوسائٹی جناب الطاف علی عابدی،جناب شجاع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی کی جانب سے پرانا شہر میں متبادل راستہ اختیار کرنے ایچ ایم آر ایل(HMRL) اور حیدرآباد کلکٹر آفس میں یاد داشت پہلے ہی دی جا چکی ہے جس کا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔ سوسائٹی کے زمہ داران نے این وی ایس ریڈی ایم ڈی ایچ ایم آر ایل پر الزام لگایا کہ وہ میٹرو متاثرین کو 65 ہزار روپئے فی گز دینے کا اعلان کرکے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں زمہ داران نے کہا کہ اگر این وی ایس ریڈی ہمارے مطالبات کا جواب نہ دیتے ہیں تو ہم وہاں آکر احتجاج کرینگے۔زمہ داران نے کہا کہ میٹرو کی جانب سے دئے گئے نوٹس میں کئی قسم کی غلطیاں ہیں۔اس روٹ پر موجود عبادت گاہوں سے متعلق صدائے حسینی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے زمہ داران نے کہا کہ عبادت گاہوں کے پاس جب میٹرو روٹ آئے گی تب یہاں باتھ روم وغیرہ بھی بنائے جائنگے جو عبادت گاہوں کی توہین ہے سوسائٹی کے زمہ داران نے وزیر اعلی ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا کہ پرانا شہر میں میٹرو روٹ کے متعلق وہ خود آکر عوام سے انکے مسائل پر بات چیت کرے۔زمہ دارن نے عقیدت سے جڑے ہوئے مسائل پر پھر ایک بار روشنی ڈالتے پوئے بتایا کہ اگر یہاں سے میٹرو گزرتی ہے تو مزہبی رسومات،قدیم عمارتیں اور تاجرین کو کافی مشکلات کا سامنا ہے زمہ داران نے کہا کہ اگر یہاں سے میٹرو لائن جاتی ہے تو ہمیں ہمارے مزہبی اکٹیوٹیز پر کافی اثر ہوگا انہوں نے ماہ محرم میں روز عاشورہ 400 سالہ قدیم جلوس علم بی بی مبارک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ علم بی بی مبارک اس روٹ سے گزرتے ہیں اور شہر حیدرآباد کا محرم دنیا بھر میں اپنی ایک الگ پہچان و مقبولیت رکھتا ہے جس کیلئے دنیا بھر سے لوگ یہاں عزاداری کیلئے آتے ہیں نہ صرف شیعہ حضرات بلکہ تمام مزاہب کے لوگ محرم کے جلوس میں شریک ہوتے ہیں اور اپنے اپنے انداز میں نزرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں۔اجلاس میں میدان غدیر دارالشفاء کا بھی زکر کیا گیا جہاں ہوسکتا ہے میٹرو اسٹیشن بنے گا جس سے اس میدان میں انجام دی جانے والی خدمات جیسے عاشورہ،اربعین و دیگر اہم ایام میں لنگر و تبرکات کا اہتمام کیا جاتا ہے ان خدمات کی انجام دہی کیلئے بھی مشکلات کا سامنا ہے اسکے علاوہ اس میدان سے متصل مسجد کو رمضان کی مقدس راتوں میں عبادت کرنے اور نماز جمعہ کی ادائئگی کیلئے کثیر تعداد میں لوگ آتے ہیں جو اس میدان میں اپنی گاڑیاں پارک کرتے ہیں،زمہ داران نے بتایا کہ یہ میدان جو عباس یونین فٹ بال کلب سے منسوب ہے کئی برسوں سے یہاں پر روز آنہ لڑکے فٹ بال کھیلنے کی تربیت حاصل کرتے ہیں اور ریاستی اور قومی سطح پر حصہ لیتے ہیں اس میدان سے تربیت حاصل کرنے والے کھلاڑیوں نے شہر اور ملک کا نام روشن کیا ہے۔زمہ داران نے کہا کہ اس روٹ پر 33 درگاہیں،12 عاشور خانہ،کئی مساجد،منادر،قدیم عمارتوں کے علاوہ دائرہ میر محمد مومنؒ شامل ہے جو کافی متاثر ہوگا یہاں صرف محرم کے جلوس نہیں بلکہ میلادالنبیؐ اور گنیش جلوس بھی نکالے جاتے ہیں۔ اس روٹ پر کاروبار کرنے والے تاجرین بلخصوص منڈی میر عالم میں کاروبار کرنے والے تاجرین کو انکے روزگار کو لیکر کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا زمہ داران نے کہا کہ اس روٹ پر میٹرو لائن کے آنے سے ایک ہزار سے زائد جائدادیں متاثر ہونگی انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ لوگوں بے گھر کرکے آپ یہ کس قسم کا ڈیولپمنٹ لا رہے ہیں۔اس موقع پر محترمہ سارہ میتھیو سماجی جہد کار نے میٹرو پروجیکٹ کے متعلق دئے گئے آرڈرس کے تمام تفصیلات تلگو اور اردو زبان میں عوام کے سامنے رکھنے کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا کہ اگر 7 سال تک پروجیکٹ کا کام چلتا رہا تو اتنے وقت تک تاجرین کاروبار کہاں اور کیسے کرینگے اور ان کی روزی روٹی کیسے چلے گی۔
اس اجلاس میں جناب سید عابد حسین جنرل سکریٹری،نواب ناصر حسین،گوپال بھائی،ارشد صاحب،ڈاکٹر غفار ارشد،یاور علی و دیگر نے شرکت کی۔