[]
روزنامہ سیاست کے مینیجنگ ایڈیٹر ظہیر الدین علی خان صاحب کے انتقال پر کھمم کے میوری سنٹر پر واقع شہداء تلنگانہ کے مجسمے کے پاس ایک تعزیتی پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا گیا تعزیتی اجلاس کھمم شہر کے صحافیوں ڈاکٹرس اور مختلف تنظیموں کے ذمداران نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کرتے ہوئے ظہیر الدین علی خان امر ہے کہ نعرے بلند کیے گئے
تعزیتی اجلاس سے کھمم شہر کے مشہور و معروف ڈاکٹر ایم ایف گوپی ناتھ ہارٹ اسپلشٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان کے صحافتی سماجی و ملی خدمات ملک کے عوام کے لیے ایک مثال ہے مرحوم نے حالات سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا بلکہ کے حالات کا مستعدی اور استقامت کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے ملک میں مظلوموں اور بے زبان لوگوں کا ہر موقع پر گراں قدر خدمات کی جس کو تاریخی کبھی فراموش نہیں کرسکتی
روزنامہ سیاست کے چیف ایڈیٹر جناب زاہد علی خان صاحب کے نگرانی میں سیاست اخبار کو مرحوم نے پورے ملک میں ایک تحریک میں تبدیل کر نے کلیدی رول ادا کیا آفات سماوی ہو یا ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کے موقع پر مظلوموں کی مدد کے لیے گراں قدر خدمات پیش کی قوم و ملت کے نونہالوں کی تعلیم کے لیے اپنی پوری زندگی میں جہد مسلسل کو جاری رکھا ملک کی عوام قوم و ملت کے ایک مخلص ہمدرد سے محروم ہو گئے
کھمم شہر کے مشہور و معروف اردو صحافی حافظ محمد جواد احمد نے اپنے خطاب کا آغاز ان اشعار کے ساتھ کیا ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا۔۔۔آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا۔۔۔۔ایک روشن دماغ تھا نہ رہا۔۔۔ شہر میں ایک اک چراغ تھا نہ رہا۔۔۔ افلاک رورھے ہیں زمیں بھی اداس ہے۔۔۔۔ آنسو بہا رہی ہے فضا تیری موت پر۔۔۔ حافظ محمد جواد احمد نے کہا کہ ظہیر الدین علی خان صاحب ہمیشہ ملک میں امن و کی بقاء کے لیے فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف زبردست جدو جہد کی اور اردو زبان اور اردو صحافت کو ملک بھر میں کلیدی مقام عطاء کرنے میں اہم کردار ادا کیا آج متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی عوام ھی نہیں بلکہ کے ظہیر الدین علی خان صاحب کے انتقال پر ملک بھر کے عوام میں ایک غم کا ماحول ہے کہ ملک نے قوم و ملت کا ایک عظیم ہمدردی مخلص رہنما سے محروم ہو گئے اس موقع وی 6 tv نیوز کھمم کے اسٹاف رپورٹر قدیر کھمم شہر کے سینئر صحافی پرسین کے علاوہ مختلف تنظیموں کے ذمداران بھی خطاب کیا محمد مظہر نمائندہ منصف کھمم مولانا امتیاز اشاعتی اسٹاف رپورٹر سہارا کھمم موجود تھے آخر میں حافظ محمد جواد احمد نے مرحوم ظہیر الدین علی خان صاحب کے لیے دعائے مغفرت کی