کیا بی جے پی کے انتخابی منشور میں این آر سی کا کوئی ذکر ہے؟ پڑھیں تفصیلی خبر

[]

نئی دہلی: وزیراعظم نریندرمودی نے جغرافیائی وسیاسی کشیدگی کی شکار غیریقینی دنیا میں مضبوط اور مستحکم حکومت کو منتخب کرنے کی وکالت کی۔

بی جے پی نے اتوار کے دن اپنا انتخابی منشور جاری کیا جس میں ترقی اور فلاح وبہبود کو ترجیح دی گئی۔ عوام کو خوش کرنے والے اقدامات اور این آرسی جیسے متنازعہ مسائل سے پرہیزکیاگیا۔ مودی کی گارنٹی نامی منشور بڑی حد تک حکومت کی موجودہ فلاحی اسکیمات پرمبنی ہے۔

ایک ملک‘ ایک الیکشن اور یکساں سیول کوڈ کیلئے بی جے پی کے پابندعہد ہونے کو دہرایاگیا۔ 2019ء کے انتخابی منشور میں بھی ان کا ذکرکیاگیاتھا۔ بی جے پی نے وعدہ کیاہے کہ 70 سال سے اوپر کی عمر کے تمام سینئر شہریوں کو آیوشمان بھارت اسکیم میں شامل کیاجائے گا۔ اس اسکیم کے تحت 5لاکھ روپیوں تک کا ہیلت انشورنس ملتا ہے۔

منشور میں شمالی ہند‘جنوبی ہند اور مشرقی ہند میں بلیٹ ٹرینیں چلانے پر غورکرنے کی بات کہی گئی۔ وندے بھارت‘امرت بھارت اور نموبھارت جیسی جدید ٹرینوں کو وسعت دی جائے گی۔ ملک میں اسپورٹس ایکوسسٹم کو مستحکم کرنے کا وعدہ کیاگیا۔

پارٹی نے یہ بھی وعدہ کیاکہ شمال مشرقی ریاستوں سے مرحلہ وار مسلح افواج خصوصی اختیارات قانون کو ہٹانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ مودی نے منشور کی پہلی کاپیاں بی جے پی ہیڈکوارٹرس میں منعقدہ تقریب میں سرکاری اسکیموں کے چند استفادہ کنندگان میں تقسیم کیں۔

منشور میں ایودھیا کی مجموعی ترقی کا بھی وعدہ کیاگیا۔ وعدوں کو 10 سوشل گروپس کے تحت زمروں میں بانٹا گیا۔

منشور میں این آرسی کا کوئی ذکر نہیں حالانکہ 2019ء میں پارٹی نے اس کا وعدہ کیاتھا۔ مودی نے اپنی تقریر میں کہا کہ دنیا میں ہرطرف غیریقینی ہے۔ جنگیں ہورہی ہیں‘ ایسے میں ہندوستانیوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ مضبوط اور مستحکم حکومت کی ضرورت ہے جسے بھرپوراکثریت حاصل ہو۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *