[]
ممبئی: سابق مرکزی وزیر شرد پوار نے امن اور بھائی چارے کو یقینی بنانے کے لیے ملک کے آئین کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیا انھوں نے ہفتہ کو ممبی میں ایک افطار اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار) کے سربراہ نے کہا کہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے کچھ لوگ معمول کے مطابق آئین میں تبدیلیاں کرنے کی بات کرتے رہے ہیں۔ “یہ تبصرے تشویشناک ہیں۔
اگر امن ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں پڑوس کے ممالک کے برعکس جہاں حکومتوں نے ایک فرد کے حق میں جمہوریت کو تباہ کیا۔ ایسی صورت حال ہماری قوم کے ساتھ کبھی نہیں آنی چاہیے،‘‘
این سی پی (شردپوار) پارٹی کے صدر شرد پوار اور دیگر ممبئی میں اسلام جم خانہ میں رمضان کے مقدس مہینے کے دوران افطار پارٹی میں مدعو تھے اس موقع پر شرد پوار نے کہا کہ “ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے۔ ایک وزیر اعلیٰ جیل میں ہے اور بہت سے دوسرے ایسے ہی حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں متحد رہ کر اس صورتحال کا مقابلہ کرنا ہے۔”
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بی جے پی ایم پی اننت کمار ہیگڑے نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ ان کی پارٹی کو آئین میں ترمیم کرنے اور کانگریس کی طرف سے اس میں کی گئی تحریفات اور غیر ضروری اضافہ کو درست کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔
تاہم بعد میں بی جے پی نے ہیگڑے کے ریمارکس پر کی جا رہی تنقید کے بعد اسے ان کی ‘ذاتی رائے’ قرار دیا اور ان سے وضاحت طلب کی تھی۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما اروند ساونت، جنہیں آئندہ پارلیمانی انتخابات کے لیے ممبئی جنوبی لوک سبھا سیٹ سے دوبارہ نامزد کیا گیا ہے، اور ممبئی کانگریس کی سربراہ ورشا گائیکواڑ وغیرہ اس تقریب میں موجود تھے۔