[]
مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عبرانی ذرائع نے ہیبرون (الخلیل) کے جنوب میں واقع صہیونی بستی “اشتموع” کے قریب چاقوؤں سے صیہونی مخالف آپریشن کے آغاز ہوا ہے جو کی مقبوضہ علاقوں میں صیہونی جارحیت کے خلاف آج کی جانے والی یہ دوسری جوابی کارروائی ہے۔
ادھر صیہونی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ کاروائی کے حملہ آور شہید ہوگئے ہیں تاہم اس صیہونیوں کو کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے آج شام کو پہلی صیہونی مخالف کارروائی کرنے والے بیس سالہ فلسطینی شہید مہند محمد سلیمان المزارعہ کے گھر پر چھاپہ مار کر قصبے میں لیا ہے۔
مقبوضہ بیت القدس میں العیرزریہ محلے میں واقع شہید کے گھر پر چھاپے کے دوران غاصب صیہونی فوجیوں نے شہید کے بھائیوں سلیمان اور موید المزارعہ کو گرفتار کر لیا۔
ایک خبر یہ ہے کہ غاصب صہیونی آباد کاروں نے صیہونی فوج کی حمایت سے فلسطینیوں پر حملے کرتے ہوئے ہیبرون کے شمال میں واقع علاقے “خربہ القط” کی اراضی میں کئی خیمے نصب کئے ہیں۔ یہ جارحانہ کارروائی اس علاقے کو صہیونی بستی “کرمی تسور” کے زیر قبضہ زمینوں سے الحاق کرنے کے مقصد سے کی گئی۔
قابض صیہونی فوجیوں نے مغربی کنارے میں طولکرم کے شمال میں واقع شوویکہ کے نواحی علاقے میں چھاپہ مار کر فلسطینی شہری حمزہ ریاض فریج آزادہ کے گھر کی تلاشی لی اور اسے گرفتار کر لیا۔
علاوہ ازیں آج جارح صیہونی فوجیوں نے بیت لحم کے مشرق میں واقع زعترہ سے بیت تیمر تک لنک روڈ کو دار ابو رعیہ کے علاقے کے داخلی دروازے پر کنکریٹ کے بلاکس لگا کر بند کردیا۔