بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے 400 کا نشانہ پار کرلے گا، بھگوا جماعت، جنوبی ہند میں بھی فائدہ میں رہے گی: نیوز 18 اوپینین پول

[]

نئی دہلی: 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے تاریخی خط ِ اعتماد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ وہ ”400پار“ کا نشانہ حاصل کرنے والا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے یہ ہدف مقرر کیا تھا۔

ایک سرکردہ میڈیا ہاؤز کے پول سروے میں یہ بات کہی گئی ہے۔ اوپینین پول میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کی شاندار جیت کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ انڈیا بلاک کو دھکا پہنچے گا اور علاقائی جماعتوں بشمول ٹی ایم سی‘ ڈی ایم کے‘ اے آئی اے ڈی ایم کے‘ بیجو جنتادل اور دیگر کی کارکردگی اوسط سے کم رہے گی۔

اوپینین پول کے مطابق این ڈی اے کو 543 رکنی لوک سبھا میں 411 نشستیں ملنے والی ہیں۔ بی جے پی کو ریکارڈ 350 نشستیں ملیں گی۔ بی جے پی‘ ہندی ریاستوں بشمول یوپی‘ بہار اور مدھیہ پردیش میں کلین سویپ کرے گی جبکہ مغربی بنگال اور جنوبی ہند میں اسے قابل لحاظ فائدہ ہوگا۔

بی جے پی کے اتحادی بشمول جنتادل اور تلگودیشم پارٹی‘ این ڈی اے کی باسکٹ میں مزید 61 نشستوں کا اضافہ کریں گی۔ نیوز 18 اوپینین پول نے 21 ریاستوں میں پھیلے 518 لوک سبھا حلقوں میں ایک لاکھ افراد کی رائے دریافت کی۔ سروے میں پتہ چلا ہے کہ جنوب میں بی جے پی کو بڑا فائدہ ہوگا۔

اسے ٹاملناڈو میں 5 اور کیرالا میں 2 نشستیں ملیں گی۔ مغربی بنگال میں اس کی نشستیں بڑھ کر 25 ہوجائیں گی۔ اوپینین پول کے مطابق بی جے پی کو یوپی میں 77‘ مدھیہ پردیش میں 28‘ بہار میں 38‘ جھارکھنڈ میں 12 اور کرناٹک میں 25 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

مودی کی ریاست گجرات میں تمام 26 لوک سبھا نشستیں بی جے پی کو ملیں گی۔ بعض دیگر ریاستوں میں جہاں بی جے پی بڑی طاقت نہیں سمجھی جاتی وہاں بھی فضا اس کے حق میں دکھائی دیتی ہے۔ اوڈیشہ میں اسے 13‘ تلنگانہ میں 8 اور آندھراپردیش میں 18 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

اپوزیشن کا رنگ برنگا اتحاد انڈیا بلاک‘ مودی گروپ کے لئے خطرہ بنتا دکھائی نہیں دیتا۔ کانگریس صرف 49 نشستوں تک سمٹ سکتی ہے جو 2014 کی شرمناک شکست کے بعد اس کا دوسرا بدترین مظاہرہ ہوگا۔ علاقائی جماعتوں کی کارکردگی کوئی خاص نہیں رہے گی۔

اے آئی اے ڈی ایم کے‘ بی ایس پی‘ بی آر ایس‘ بی جے ڈی اور وائی ایس آر سی پی جیسی جماعتیں 27 سے زائد نشستیں حاصل نہیں کرپائیں گی۔ سروے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کو 50 فیصد کے آس پاس ووٹ ملیں گے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *