مرکز کو الیکشن کمشنرز کی تقرری سے روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں مفاد عامہ عرضی داخل

[]

رواں سال جنوری میں جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے میں مرکزی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کیا تھا، لیکن پارلیمنٹ کے ذریعہ حال ہی میں بنائے گئے قانون پر عمل آوری پر روک لگانے کا کوئی حکم جاری نہیں کیا تھا۔ بنچ نے کہا تھا کہ ’’ہم ایسے قانون پر پابندی نہیں لگا سکتے‘‘۔ اس بنچ میں جسٹس دیپانکر دتہ بھی شامل تھے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمشنر ارون گوئل 9 مارچ کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو  گئے تھے۔ چونکہ پہلے سے ہی الیکشن کمشنر کا ایک عہدہ خالی تھا، اس لیے اب الیکشن کمشنر کے دونوں عہدے خالی ہو گئے ہیں۔ اس وقت صرف چیف الیکشن کمشنر موجود ہیں اور فی الحال انتخابات کی مکمل ذمہ داری انہی کے کندھوں پر ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *