[]
مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے آج صبح جنین کے مغرب میں برقین قصبے پر حملہ کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اس بستی میں متعدد مکانات پر چھاپے مارے اور تین فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرکے نامعلوم سمت لے گئے۔
اس کے علاوہ غاصب صیہونی افواج نے جنین شہر کے جنوب میں الزیابدہ قصبے پر حملہ کیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اس حملے کے دوران جھڑپیں ہوئیں جس میں ایک فلسطینی نوجوان زخمی ہوا۔
جب کہ قابض صہیونی فوجیوں نے قباطیہ اور ام التوت پر بھی حملہ کیا۔
مغربی کنارے میں صیہونی ڈرون کو مار گرایا
فلسطینی جوانوں نے مغربی کنارے میں طوباس کے مشرق میں ایک اسرائیلی ڈرون کو مار گرایا۔
مقامی ذرائع نے خبر دی ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے ایک اسرائیلی ڈرون کو اس وقت مار گرایا جب وہ صہیونیوں کی طرف سے طوباس کے مشرق میں تیاسر ملٹری کراسنگ پر بھیجا گیا تھا۔
دریں اثنا، مغربی کنارے میں مزاحمت کا دائرہ وسیع پیمانے پر بڑھ گیا ہے، خاص طور پر رواں سال، اور اس کی وجہ فلسطینیوں کے خلاف قابض فوج کے جرائم میں اضافہ ہے۔
فلسطینی شماریاتی مرکز “المعطی” نے اپنی ایک رپورٹ میں تاکید کی ہے کہ گذشتہ ماہ مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں 1132 مختلف مزاحمتی کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں 97 فائرنگ اور مسلح تصادم شامل تھے جن میں سے 33 آپریشن صرف جینن میں ہوئے۔ گذشتہ ماہ فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں دو صہیونی ہلاک اور 50 زخمی ہوئے تھے۔
اس طرح اس سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔ یقیناً یہ اعدادوشمار صیہونی حکومت کے سرکاری اعتراف کے مطابق ہیں اور بلا شبہ حقیقی اعدادوشمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
گذشتہ جولائی میں مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں اور قابض آباد کاروں کے ہاتھوں 28 فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔
گذشتہ 3 جولائی کی صبح، جنین کیمپ کے خلاف صہیونی دشمن کی دو روزہ فوجی کارروائی شروع ہوئی، مزاحمت اور غاصبوں کے درمیان شدید تصادم میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ دشمن کے ہتھیاروں کو بھاری نقصان پہنچا۔