[]
حیدرآباد: سعودی عرب میں حیدرآبادی خاتون پر ان کا شوہر ظلم کررہا ہے اور اسے قیدمیں رکھا ہے۔ ذرائع کے بموجب راجندرنگر علاقہ کی رہنے والی صابربیگم کی بیٹی صبابیگم کے لئے مقامی شخص مقتدر جو سعودی عرب میں ملازم تھا‘نے پاکستانی شہری علی حسین عزیز الرحمن کا رشتہ لایا تھا اور مقتدر نے کہاکہ عزیز اچھا انسان ہے جبکہ وہ6تا7 شادیاں کر چکا تھا۔
21دسمبر 2013 کو فون پر صبابیگم کا نکاح عزیز سے کردیاگیا۔4فروری 2014 کو صابربیگم اپنی بیٹی صبا کو چھوڑنے سعودی عرب عمرہ ویزے پر گئی تھی۔
جہاں وہ اپنی بیٹی کو چھوڑ کر آئی۔شادی کے کچھ دن بعد سے شوہرنے بیوی کو زدوکوب کرنا شروع کردیا اور بیوی کو گھر میں بند کردیا۔ اس دوران صبابیگم ایک بیٹے اور دوبیٹیوں کی ماں بن گئیں۔ ظلم وستم کے دوران علی حسین عزیز نے ایک 17سالہ بنگلہ دیشی لڑکی سے شادی کرلی اوراس لڑکی کو 20 ہزار ریال میں خریدنے کا وعدہ بھی کیا۔
شوہر نے دونوں کوایک ساتھ رکھا۔اس دوران صابربیگم نے دومرتبہ سعودی عرب کا دورہ کیا مگر انہیں بیٹی سے ملنے نہیں دیاگیا اور حرم شریف میں ماں اوربیٹی کی ملاقات کروائی گئی۔گزشتہ ایک ماہ قبل نقلی چابی سے دروازہ کھول کر صبابیگم نے کچرابیٹے سے پھینکوایاتھا۔
اس بات کی اطلاع پرعلی حسین عزیز نے دونوں بیویوں اور بچوں کو زدوکوب کرتے ہوئے انہیں شدید زخمی کردیا۔ دونوں بیویوں نے اپنے بچوں کے ساتھ محفوظ پناہ لی۔
اس سلسلہ میں صابربیگم نے مجلس بچاؤ تحریک کے قائد امجداللہ خان سے ملاقات کرکے تفصیلات بتائی۔
امجداللہ خان نے اس سلسلہ میں تلنگانہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور وزیر خارجہ ڈاکٹر سبرامنیم جئے شنکر سے اپیل کی کہ صبابیگم اوران کے بچوں کوحیدرآباد منتقل کرنے کیلئے اقدامات کریں۔