[]
دہلی: دہلی کے اندرلوک علاقہ میں اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیا جب پولیس عہدیدار نے نماز ادا کرنے والے مصلیوں کو لاتیں مارکر زبردستی نماز ادا کرنے سے روک دیا ہے۔ وہاں نماز ادا کررہے مصلیوں نے کہاکہ پولیس نے زبردستی انہیں نماز ادا کرنے سے روکا اور لاتیں ماریں۔
واقعہ کے ساتھ ہی مقامی لوگ سڑک پر جمع ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا اور پولیس عہدیدار کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ امن وامان کی صورتحال کو برقراررکھنے کیلئے علاقہ میں سیکوریٹی بڑھادی گئی۔
پولیس عہدیدار کی نمازیوں کو لات مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ دہلی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سب انسپکٹر کو معطل کردیا اور عوام سے خواہش کی کہ وہ احتجاج ختم کردیں۔
ڈی سی پی نارتھ نے کہاکہ ویڈیو میں نظر آنے والے پولیس عہدیدارکو فوری طورپر معطل کردیاگیا ہے اور اُس کے خلاف ضروری کارروائی بھی کی گئی۔ ڈی سی پی نےعوام سے خواہش کی کہ وہ نظم وضبط کو برقراررکھیں۔ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہئے۔ ہم ضروری کارروائی کررہے ہیں ۔ پولیس کے اس رویہ سے عوام میں شدید بے چینی اور غم وغصہ پایاجاتا ہے۔
کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاب گرھی نے اس واقعہ کی ویڈیو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے کہاکہ یہ دہلی پولیس کانسٹبل جس نے نماز ادا کرنے والے مصلیوں کو لاتیں ماری، شائد انسانیت کے بنیادی اصولوں کو نہیں جانتا۔ اس پولیس عہدیدار کا دل نفرت سے بھرا ہوا ہے۔ دہلی پولیس سے درخواست ہے کہ اس عہدیدار کے خلاف مناسب دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اس کی سرویس کو ختم کردیاجائے۔
اس واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ناتھ ایم کے مینا نے کہاکہ معاملہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ڈی سی پی نے کہاکہ عہدیدار کو فوری طورپر معطل کردیا گیا ہے اور تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی۔ دوسری جانب واقعہ کے بعد علاقہ میں سیکوریٹی بڑھادی گئی ۔