[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی نے مجلس خبرگان رہبری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہماری دینی ثقافت میں مظلوموں کے دفاع کو خصوصی اہمیت حاصل ہے اور اس دور میں فلسطینی عوام مظلومیت کی واضح مثال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینی رح نے ہمیشہ فلسطین کے مظلوم عوام کے دفاع پر تاکید کی اور امام خمینی (رح) کے فرمان کے مطابق مظلوموں کے دفاع کے لیے مزاحمتی محور کی تشکیل ہوئی۔
جنرل قاآنی نے کہا کہ امام خمینی (رح) کے اخلاص اور پھر رہبر معظم انقلاب کی عظیم کوششوں کی بدولت مزاحمتی محور ترقی کے مدارج طے کرتے ہوئے آج اوج اقتدار کو پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں فلسطینی مجاہدین کی صورت حال پر غور کریں تو وہ فلسطینی نوجوانوں جو کبھی خالی ہاتھوں اور پتھروں سے اپنا دفاع کرتے تھے وہ آج مزاحمتی محاذ کی بدولت دشمن کو نقکوں چنے چبوا رہے ہیں۔ بالخصوص حماس نے طوفان الاقصی آپریشن میں جارحانہ موقف اختیار کرتے ہوئے بڑی بہادری سے غاصب اسرائیلی فوج کو للکارا ۔
جنرل قاآنی نے واضح کیا کہ قابض رجیم میڈیا پروپیگنڈوں کے ذریعے اپنی کامیابیاں جتلا رہی ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اس جنگ میں اسے صرف ایک ہی فتح حاصل ہوئی اور وہ یہ ہے کہ اسقاتل رجیم نے تقریباً 40 ہزار نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ لیکن اس بربریت کے باوجود فلسطینی نوجوان اپنی سرزمین کی آزادی اور قومی استقلال کے حصول کے لئے مزاحمت کے ذریعے سے اسرائیل کو شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے انفراسٹریکچر کی تباہی ضرور دوبارہ تعمیر کی جائے گی لیکن قابض رجیم کی ساکھ بحال نہیں ہوگی۔ اگرچہ مزاحمتی محاذ نے ابھی تک اپنی پوری صلاحیتیں استعمال نہیں کیں لیکن اس نے یہ ثابت کر دیا کہ کو کوئی بھی طاقت اسے نظر انداز نہیں کر سکتی۔