[]
دبئی: ایک عجیب و غریب واقعہ میں سعودی عرب کا پہلا مصنوعی ذہانت والا روبوٹ جس کا نام ’اینڈرائیڈ محمد‘ رکھا گیا ہے، ایک لائیو انٹرویو کے دوران خاتون نیوز رپورٹر کے ساتھ نامناسب سلوک کرتے ہوئے کیمرے میں قید ہوگیا ہے۔
روبوٹ کو ایک قومی پروجیکٹ کے طور پر تیار کیا گیا تھا، تاکہ AI فیلڈ میں ملک کا کامیابیوں کو ظاہر کیا جا سکے۔
اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر اپنی جانب توجہ مبذول کرالی ہے اور جلد ہی یہ ویڈیو وائرل ہوگیا جس سے ایک آن لائن بحث چھڑ گئی ہے۔
کچھ لوگوں نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نامناسب عمل تکنیکی خرابی ہو سکتی ہے، کچھ لوگوں نے کہا کہ ہاتھ کی حرکت قدرتی تھی اور نیوز رپورٹر کے AI روبوٹ کے بہت قریب کھڑے ہونے کی وجہ سے یہ نامناسب لگ رہا ہے۔
تاہم یہ واقعہ AI کے نامناسب سلوک کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔
ایک پہلے واقعے میں ریپلیکا نامی ایک AI چیٹ بوٹ کو مبینہ طور پر صارفین سے ان کی برہنہ تصاویر بھیجنے کی مانگ کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ریپلیکا نے صارفین کی رضامندی کے بغیر ان کے فون تک رسائی بھی حاصل کرلی تھی۔