تلنگانہ کو خشک سالی کا سامنا: ریونت ریڈی

[]

حیدرآباد: گزشتہ کئی سالوں میں پہلی بار تلنگانہ کو خشک سالی کا سامنا ہے، خود چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے چہارشنبہ کو اس بات کا اعتراف کیا۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ریاست میں خشک سالی کے حالات موجود ہیں، چیف منسٹر نے اس کے خلاف ایک متحد لڑائی پر زور دیا اور ذخائر آب سے پانی چھوڑنے کا مطالبہ کرنے والے کسانوں پر زور دیا کہ وہ “صورتحال کو سمجھنے” کی کوشش کریں۔

ریاست میں رعیتو ویدیکا کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جوڑنے کے لئے رعیتو نیستھم’ ڈیجیٹل پروگرام کا آغاز کرنے کے بعد کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے انہیں یقین دلایا کہ وہ مشکل وقت میں کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کئی مقامات پر پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ ناکافی بارش ہے۔ پچھلے ایک سال سے مختلف آبی ذخائر میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔

کریم نگر، کھمم، نلگنڈہ اور محبوب نگر کے متحدہ اضلاع میں فصلوں کو بچانے کے لئے آبی ذخائر سے پانی چھوڑنے کی بڑھتی ہوئی مانگ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کسانوں سے حالات کو سمجھنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لئے انتظامات کر رہی ہے کہ آئندہ موسم گرما کے دوران پینے کے پانی کا بحران پیدا نہ ہو۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ریاست میں تقریباً 26 مختلف اقسام کی فصلیں اگانے کے لئے موزوں زمین اور آب و ہوا موجود ہے، انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ صرف دھان، کپاس اور مرچ کی کاشت نہ کریں بلکہ دیگر فصلیں بھی اگائیں جو زیادہ منافع دینے کے قابل ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ایک ایکشن پلان لے کر آئے گی کہ کسانوں کو ان کی طرف سے کاشت کی گئی فصلوں کی مناسب قیمتیں بھی حاصل ہوں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *