[]
مہر خبررسان ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی داخلی سلامتی کونسل کے سابق نائب سربراہ اور مبصر عیران عتصیون نے اسرائیلی چینل 12 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو شمالی اور جنوبی سرحدوں پر جنگ میں شکست ہوچکی ہے۔ صہیونی کابینہ شکست پر پردہ ڈالنے کے لئے جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتن یاہو کابینہ کی طرف سے شمالی اور جنوبی سرحدوں پر جنگی حکمت عملی ناکام ہوگئی ہے۔ صہیونی حکومت نے زمینی حقائق کے برعکس حکمت عملی بنائی تھی اسی لئے پانچ مہینے گزرنے کے باوجود جنگ کا کاسہ اپنے حق میں پلٹنے میں ناکام ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس حالت میں مزید ایک سال بھی جنگ جاری رہے تو بھی نتیجہ یہی نکلے گا کیونکہ اس جنگ اس تنازعے کا حل نہیں ہے۔ کابینہ کو اس حوالے سے غلط بیانی سے احتراز کرتے ہوئے عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہئے۔
صہیونی سیاسی مبصر رفیف دورگر نے چینل 13 کو انٹرویو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج لبنان پر حملہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتی ہےاسی طرح حزب اللہ کے جوانوں کو سرحدی علاقوں سے دور کرنے سے بھی عاجز ہے۔ غزہ کے واقعات اس حقیقت کو واضح کرتے ہیں کہ اسرائیل کا مستقبل کسی بھی طور پر روشن نہیں ہے۔
غزہ میں پانچ مہینوں سے وسیع کاروائی کے باوجود امریکی حکام کا ماننا ہے کہ حماس کی سرنگیں اب بھی سالم ہیں اور اسرائیل حماس کی عسکری طاقت ختم کرنے کی صلاحیت سے عاری ہے۔