چیف منسٹر سدارامیا کی ہسپتال میں بم دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات

[]

بنگلورو: چیف منسٹر سدارامیا نے آج رامیشورم کیفے بم دھماکہ کے زخمیوں سے ملاقات کی جو بنگلورو کے بروک فیلڈ اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

انہوں نے زخمیوں کی حالت کے بارے میں ڈاکٹروں سے بات کی اور متاثرین کے علاج میں ہر ممکن مدد کا تیقن دیا۔ زخمیوں سے ملاقات کے بعد چیف منسٹر سدارامیا نے صحافیوں سے کہا کہ پولیس کے علاوہ یہ بم دھماکہ مرکزی ایجنسیوں کی ناکامی کا بھی نتیجہ تھا۔

ایسے حملوں کو روکنے میں حکومت کی ناکامی پر چیف منسٹر سدارامیا نے کہا کہ ایسے واقعات بی جے پی حکومت میں بھی ہوئے ہیں۔ یہ انٹلی بجنس بیورو (آئی بی)، قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) اور ریسرچ اینڈ انالسس ونگ (را) کی اجتماعی ناکامی ہے۔

یہ سب مرکزی حکومت کے تحت کام کرتے ہیں۔“ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ آئی بی، را اور این آئی اے کے عہدیدادروں نے دھماکہ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے گی اور وہ خود بھی اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کررہے ہیں۔

چیف منسٹر سدارامیا نے کہا کہ اگرچیکہ اس کا منگلورو کوکر دھماکہ سے بظاہر کوئی تعلق نظر نہیں آرہا ہے، مگر تحقیقات میں اس زاویہ کو بھی ملحوظ رکھا جارہا ہے۔ زخمیوں میں سورنمبا (45)، ناگا شری (35)، مومی (30)، بلرام کرشنن (40)، ناویا (25)، موہن (47)، فاروق حسین (19) رامیشور کیفے کا ملازم اور دیپانشو (47) شامل ہے جو بروک فیلڈ اسپتال اور ویدیہی دواخانہ میں زیرعلاج ہیں۔

65 سالہ سرینواس نامی مریض کو ڈسچارج کردیا گیا۔ بروک فیلڈ ہاسپٹل میں مریضوں کے علاج کی نگرانی کرنے والے ڈاکٹر پردیپ کمار نے کہا کہ ایک زخمی سورنمباجو آئی سی یومیں تھی اب اس کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے اس کے جسم سے کانچ کے ٹکرے اور پلاسٹک یا کانچ جیسی کوئی شئے نکال دی ہے۔

مریضوں کے جسموں سے نکالی گئی تمام چیزیں تحقیقاتی ایجنسیوں کے حوالے کردی گئیں۔ یہ دھماکہ بنگلورو کے وائٹ فیلڈ علاقہ میں آئی ٹی پارک لمیٹیڈ روڈ پر واقع کیفے میں جمعہ کودوپہر12:50بجے اور 1بجے کے درمیان ہوا۔

دریں اثناء پولیس نے ماسک، کیاپ پہنے ہوئے مشتبہ بمبار کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی۔ اس شخص کی پیٹھ پر ایک بیاگ بھی ہے جس میں مبینہ طور پر بم ہے۔ پولیس نے اب منگلورو شہر، پڑوسی کیرالا اور ٹامل ناڈو میں اس کی شخص کی تلاش شروع کردی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *