[]
کولکتہ: بنگال کے ایک بس اسٹاپ پر ایک شخص کو اپنی بیوی کا کٹا ہوا سر ایک ہاتھ میں اور دوسرے میں درانتی لیے گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس دوران وہ لوگوں کو دھمکیاں دے رہا تھا۔
وہ خون میں لت پت بیوی کا کٹا ہوا سر اٹھائے اپنے اردگرد جمع ہجوم پر چیخ رہا تھا۔ پولیس نے اس شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ بیوی کے قتل کا یہ سفاکانہ منظر مغربی بنگال کے ضلع پوربا میڈینی پور میں 14 فروری کو سامنے آیا جو ویلنٹائن ڈے اور سرسوتی پوجا تھا اور زیادہ تر لوگ تہوار کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ 40 سالہ ملزم گوتم گچھیت کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اس نے خاندانی مسائل کی وجہ سے اپنی بیوی کا سر قلم کر دیا۔ اس کے بعد وہ قریبی بس اسٹاپ پر گیا اور کٹے ہوئے سر کے ساتھ ادھر ادھر گھومتا رہا۔ یہ خوفناک منظر مقامی لوگوں نے اپنے موبائل کیمروں میں قید کر لیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
بیوی کے قتل کا ملزم اپنی بیوی کا کٹا ہوا سر اٹھائے سڑکوں پر دندناتے پھرتے رہا اور ایک گھنٹے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر بیوی پھولرانی گچھیت کی لاش برآمد کر لی۔ گوتم کو تحویل میں لے کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ملزمان کے والدین کو بھی تھانے لے جایا گیا۔ اس کے والدین نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ذہنی طور پر غیر مستحکم تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ تین سال قبل گوتم نے کولکتہ کے علی پور چڑیا گھر میں شیروں کے انکلوژر میں چھلانگ لگا دی تھی اور وہ بری طرح زخمی ہو گیا تھا۔ وہ 14 فٹ باؤنڈری وال پر چڑھ گیا تھا اور چاردیواری میں داخل ہونے کے لیے دو جالیوں کی باڑ کو عبور کیا تھا۔ پھر وہ زمین پر رینگتا ہوا شیر کے پاس پہنچا جو اپنی ماند سے نکلا تھا۔