نیٹو کے ساتھ تصادم کے خواہاں نہیں لیکن اگر وہ چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں: پوتن

[]

روسی صدر ولادیمیر پوتین نے ہفتے کے روزکہا ہے کہ ماسکو شمالی بحر اوقیانوس کے ممالک کی دفاعی تنظیم (نیٹو) کے ساتھ کسی بھی تصادم کے لیے تیار ہے

ولادیمیر پوتن، تصویر یو این آئی
ولادیمیر پوتن، تصویر یو این آئی
user

روسی صدر ولادیمیر پوتین نے ہفتے کے روزکہا ہے کہ ماسکو شمالی بحر اوقیانوس کے ممالک کی دفاعی تنظیم (نیٹو) کے ساتھ کسی بھی تصادم کے لیے تیار ہے۔

روسی ایجنسی (سپوتنک) نے پوتین کے حوالے سے بتایا کہ ’’کوئی بھی روس اور نیٹو کے درمیان تصادم نہیں چاہتا لیکن اگر کوئی چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں‘‘۔ روسی صدر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ماسکو نے یوکرینی بحران پر بات چیت کو مسترد نہیں کیا۔ بحران کے لیے افریقی اقدام “ایک بنیاد ہو سکتا ہے جس پر امن قائم کیا جا سکتا ہے۔”

پوتین نے اسی تناظر میں کہا کہ روس جنگ بندی کے حوالے سے افریقی امن اقدام کے نکتے کو پورا نہیں کر سکتا کیونکہ “یوکرین بڑے پیمانے پر حملے کر رہا ہے۔” ولادی میر پوتین نے مزید کہا کہ اس وقت یوکرین کے محاذ پر کوئی “غیرمعمولی تبدیلیاں” نہیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 جون سے یوکرین 415 ٹینک اور 1300 بکتر بند گاڑیاں کھو چکا ہے۔

صدر پوتین نے روس اور افریقی ممالک کے درمیان تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ “ہم افریقی براعظم کے بہت سے ممالک کے لیے فوجی سازوسامان کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی ممالک مغربی دباؤ کے خوف کے بغیر روسی ہتھیار خریدتے ہیں۔روسی صدر نے کہا کہ افریقہ کے غریب ترین ممالک میں روسی اناج کی مفت ترسیل اگلے 3-4 ماہ کے اندر شروع ہو جائے گی۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *