[]
حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ آیندہ 15 دنوں میں 15 ہزار پولیس کانسٹبلوں کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔اس کے علاوہ 64 نئے عہدوں کو شامل کرتے ہوئے گروپ 1 کا اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔
ریاست میں 30 لاکھ بے روزگار افراد کو مسابقتی امتحانات کی تیاری شروع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت ملازمتوں پر تقررات کیلئے سنجیدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت 32 لاکھ بے روزگار نوجوانوں میں اعتماد پیدا کرنے کیلئے پروگرام شروع کرے گی جن کو گزشتہ دس برسوں کے دوران بی آر یس دور حکومت میں نظر انداز کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ سنگارینی کالریز کی حمایت کریں گے جسے پچھلی حکومت نے نظر انداز کیا تھا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج حیدرآباد میں امبیڈکر مجسمہ کے قریب سنگارینی کالریز میں تقررات کے ضمن میں 441 افراد میں احکامات حوالے کئے۔ اس موقع ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ‘ وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر کے ساتھ کئی ایم ایل ایز موجود تھے۔
اس موقع پر چیف منسٹر نے 412 افراد کو احکامات تقرر کے کاغذات اور 29 افراد کو ملازمت پر تقررکے دستاویزات حوالے کیے۔جن میں شفٹ ورکرز، جونیئر اسسٹنٹ اور موٹر میکانکس شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جمہوریت کی روح کی علامت امبیڈکر کے مجسمہ کو گواہ کے طور پر تقرری کے کاغذات سونپے جارہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ کے حصول میں سنگارینی کارکنوں کے کردار کو کوئی بھی فراموش نہیں کرسکتا۔
چیف منسٹر نے کہا کہ سنگارینی کا سارا خطہ گزشتہ انتخابات میں کانگریس کے ساتھ کھڑا رہا اور عوامی حکومت کی تشکیل میں مدد کی۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس امیدواروں کے لیے ہزاروں ووٹوں کی اکثریت کے پیچھے سنگارینی کارکنوں کی کوشش کارفرما رہی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی سے ملحقہ تنظیم جو کہ دس سال سے اقتدار میں رہی‘ کو سنگارینی انتخابات میں صرف تین فیصد ووٹ ملے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ سنگارینی میں 80 فیصد ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ سنگارینی علاقے میں سوپر اسپیشالیٹی ہسپتال بنانے کے مسلہ پر بات کریں گے اور مثبت فیصلہ کریں گے۔
اس موقع پر رکن اسبلی کوننینی سامباسیواراؤ، پی وینکٹیشورلو، ماکھن سنگھ راج ٹھاکر، پریم ساگر راؤ، گڈم وویک، گڈم ونود، کووا لکشمی، چیف سکریٹری شانتی کماری، سنگارینی کے ایم ڈی بلرام نائک، آئی این ٹی یو سی کے جنرل سکریٹری جی پرساد، سنگارینی یونین کے صدر اور دیگر کارکنان موجودتھے۔