[]
سلینڈر، دو سو یونٹ برقی مفت اسکیم پر عمل آوری کے علاوہ کئی اہم اعلانات
حیدرآباد: ریاستی کابینہ کی جانب سے مزید دو گارنٹیز پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔آج چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدارت میں ریاستی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جو تقریبا ًساڑھے چار گھنٹوں تک جاری رہا۔
اس اجلاس میں اسمبلی کے بجٹ اجلاس کیساتھ ساتھ دیگرکئی اسکیمات پر عمل آوری پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اوراس سلسلہ میں اہم فیصلے لئے گئے۔
بعد ازاں کابینہ میں لئے گئے فیصلوں کی تفصیلات سے ریاستی وزیر انفارمیشن و ٹیکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے میڈیا کو واقف کریاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 8 فروری سے اسمبلی بجٹ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بار حکومت نے علی الالحساب بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں حکومت نے مزید دو ضمانتوں پر عمل کرنے کے فیصلہ کو منظوری دے دی جس میں 200 یونٹ مفت بجلی کی سربراہی اور 500 روپے میں گیس سلنڈر فراہمی اسکیم شامل ہے،ریاستی کابینہ نے گاڑیوں کے رجسٹریشن کے لئے زیر استعمال ٹی ایس کو ٹی جی سے تبدیل کرنے ‘جیا جیئے تلنگانہ’ ترانہ کو تلنگانہ کا ریاستی ترانہ قرار دینے کی منظوری دی گی۔
سریدھربابو نے مزید کہا حکومت نے تلنگانہ تلی کی مورتی کے ساتھ ریاستی نشان میں بھی تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کابینہ نے گروپ-1 میں 160 مزید جائیدادوں کو شامل کرتے ہوئے سابق نوٹیفکیشن کو دوبارہ جاری کرنے اور ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کے فیصلہ کو بھی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے کوڑانگل ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(کڈا) کاقیام‘ تلنگانہ ہائی کورٹ کیلئے 100 ایکڑ اراضی کی فراہمی اور 65 آئی ٹی آئی کالجوں کو جدید ٹیکنالوجی کے مراکز کے طور پر اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اچھے سلوک کے حامل قیدیوں کو عام معافی دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے پر بھی کابینہ نے اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے کہا حکومت انتخابی وعدوں کے طور پر اعلان کردہ چھ ضمانتوں پر عمل کرنے سنجیدہ ہے اور عوام کو خدشات کی نذر ہونے کی ضرورت نہیں ہے ہم بہت جلد مزید دو ضمانتوں پر عمل کرنے کا اعلان کریں گے۔اس کے بارے میں کسی کو شک وشبہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آیندہ ایک سال کے دوران مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے بارے میں جلد اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کابینہ اجلاس میں اسمبلی میں گورنر کی تقریرکے متن کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔