بریکنگ: الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی مسجد میں پوجا پر روک لگانے سے انکار کر دیا

[]

پریاگ راج (یوپی): الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی مسجد میں پوجا پر روک لگانے سے انکار کردیا ہے۔ مسجد کمیٹی نے مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت کے خلاف الہ آباد ہائیکورٹ میں درخواست داخل کی تھی۔ مسجد تہہ خانہ کو ویاس تہہ خانہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مسجد کمیٹی نے پہلے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں عدالت عظمی نے درخواست کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے درخواست گذاروں کو ہائی کورٹ جانے کی ہدایت دی۔ تاہم ہائیکورٹ نے پوجا پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے گویا مسلمان ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے نقص امن کا باعث بننے والے تھے۔  

وارانسی کی ایک عدالت نے 31 جنوری کو مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دی تھی جس کے بعد فوری بعد اندرون چھ گھنٹے تہہ خانہ کے اندر پوجا شروع کردی گئی۔

وارانسی ڈسٹرکٹ جج نے ضلع مجسٹریٹ کو اندرون 7 دن مناسب انتظامات کرتے ہوئے تہہ خانے میں پوجا کی سہولت فراہم کرنے کا حکم جاری کیا تھا اور ضلع مجسٹریٹ نے اسی دن حکم کی تعمیل کی تھی اور احکام آنے کے اندرون 6 گھنٹے وہاں پوجا شروع کردی گئی۔

جمعرات کے روز انجمن انتظامیہ مسجد (جو گیان واپی مسجد کا انتظام کرتی ہے) کی طرف سے ایک اپیل دائر کی گئی تھی جس میں وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں ہندوؤں کو گیانواپی مسجد (ویاس جی کا تہہ خانہ) کے جنوبی حصہ میں پوجا کی اجازت دی گئی تھی۔

کمیٹی نے عبادت کی رسومات پر روک لگانے کی بھی درخواست کی۔

اپنی درخواست میں مسجد کمیٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ وارانسی کورٹ کے حکم کے فوراً بعد ہی انتظامیہ نے جلد بازی میں رات کو ہی پوجا کی اجازت دے دی تاکہ مسجد کمیٹی کو کسی قانونی چارہ جوئی کا وقت نہ مل سکے۔

ہائیکورٹ میں آج اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس روہت رنجن اگروال کی بنچ نے مسجد کمیٹی کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ درخواست میں کمیٹی نے وارانسی کے ضلع جج کے 17 جنوری کے حکم کو چیلنج نہیں کیا ہے جس میں ضلع مجسٹریٹ کو ریسیور مقرر کیا گیا تھا۔

عدالت نے کمیٹی کو اپنی اپیل میں ترمیم کے لئے 6 فروری تک کا وقت دیا ہے اور اس وقت تک عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل کو علاقے میں امن و امان کی برقراری کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *