لداخ میں ہندوستانی چرواہوں کو چینی فوجیوں کی ہراسانی، مودی حکومت کا ردعمل حیران کن: کانگریس

[]

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ حال ہی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں یہ دیکھا جارہا ہے کہ چینی فوجی سرحد پر ہندوستانیوں کو کس طرح ہراساں کررہے ہیں، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت ہند نے اس پر کوئی سنجیدہ ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے جمعہ کو یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہا ‘‘حال ہی میں، 2024 میں چشول سیکٹر میں داخل ہونے سے چرواہوں کو روکنے اور چینی فوجیوں کے ذریعے ان کو ہراساں کرنے کا ویڈیو منظر عام پر آیا تھا۔ وزارت خارجہ نے اس بارے میں بہت ہلکا ردعمل دیا ہے جو بالکل مناسب نہیں ہے لیکن مودی حکومت سے یہی امید کی جا سکتی ہے۔’’

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ “دونوں فریق روایتی چراگاہ والے علاقوں سے واقف ہیں اور تعطل کے کسی بھی واقعے سے موجودہ میکانزم کے تحت نمٹا جاتا ہے۔”

جے رام رمیش نے کہا کہ اگر ہم موجودہ نظام کی بات کریں تو ہم نے دیکھا ہے کہ 18 دور کی فوجی بات چیت کے باوجود، پچھلے چار سال سے مشرقی لداخ میں 2000 مربع کلومیٹر کے علاقے تک ہمارے فوجیوں اور چرواہوں کی رسائی میں روکاوٹیں ڈالنے والے چینیوں کو روکنے مودی حکومت کیسے ناکام رہی ہے۔ لیکن یہ معاملہ صرف وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ بارڈر مینجمنٹ وزارت داخلہ کے تحت آتی ہے۔ یہ وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ہندوستانی چرواہے ہندوستانی علاقے میں بطور شہری اپنے حقوق کا استعمال کرسکیں۔

اس معاملے پر وزیر داخلہ امیت شاہ سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’مئی 2020 سے حقیقی کنٹرول لائن پر ہندوستانی دعوے کے تحت آنے والے علاقوں میں ہمارے چرواہوں کو چینی سرحدی محافظوں کی طرف سے ہراساں کیے جانے یا پیچھے دھکیلنے کے کتنے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں؟’’

کیا ہمارے چرواہوں کو ان تصادم میں کوئی چوٹ یا نقصان پہنچا ہے اور انہیں چینی ہراسانی سے بچانے کے لیے کوئی کوشش کی گئی ہے یا کیا وہ آئی ٹی بی پی کے تعاون کے بغیر اپنا دفاع کرنے پر مجبور ہیں، جیسا کہ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے؟ میں دیکھ سکتا ہوں۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *