[]
حیدرآباد: گورنر ڈاکٹر تملی سائی سوندر راجن نے کہا کہ ہمارے آئین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ مختلف نسلوں، مذاہب اور ذاتوں کے ملک میں ہم کو متحد کرتے ہوئے عظیم ملک ہندوستان کے طور پر قائم کیا ہے۔
یہ واقعی ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے کہ سب سے بڑے جمہوری ملک کے لیے ایک تحریری آئین لکھا گیا ہے اور ملک 74 سالوں سے اس آئین کی رہنمائی میں آگے بڑھ رہا ہے۔ اور یہ اعزاز آئین بنانے والوں اور اس ملک کے عوام کو جاتا ہے۔
آج باغ عامہ میں ملک کے75 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی پرچم لہرانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب جب حکمرانوں نے آئین کی روح کے خلاف کام کیا تو آئین نے عوام کو اپنی جدوجہد اور فیصلوں کے ذریعے اقتدار سے بیدخل کرنے اور اپنی مرضی کی حکومت بنانے کا اختیار دیا۔
اسی آئین کی روح اور آئین کے ذریعہ دیے گئے حقوق کے تحت ہم نے تلنگانہ ریاست حاصل کی ہے۔ جب تلنگانہ میں حکمرانی آئین کی روح کے خلاف ہو تو یہ آئین کے ذریعہ عوام کو دیا گیا حق بھی ہے کہ وہ اس طرز حکمرانی کا خاتمہ کرے۔ گزشتہ 10 سال کے دوران تلنگانہ سماج نے آئین کی روح کے خلاف آمرانہ انداز میں کام کرنے والے حکمرانوں کو برداشت نہیں کیا اور حالیہ انتخابات میں ان کے فیصلے سے اس آمرانہ انداز حکمرانی کو ختم کر دیا ہے۔
عوامی حکومت قائم ہوئی۔ تکبر اور آمریت کو قبول نہیں کیا گیا اور ان حکمرانوں کو مسترد کر دیا گیا۔ گورنر نے کہا دس سالہ دور حکومت میں جو آئینی اقدار، آئینی ادارے اور نظام تباہ ہو گئے تھے اب اس عوامی حکومت میں دوبارہ تعمیر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ قانون سازی اور انتظامی نظام میں آئینی اقدار، پالیسیاں اور طرز عمل بحال ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر تملی سائی سوندر راجن نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا جس لمحے سے عوامی حکومت قائم ہوئی ہے، عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی سرگرمیاں شروع ہو گئیں۔ آپ کو معلوم ہے کہ 6 میں سے 2 ضمانتوں پر عمل آوری پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔
یہ بہت خوش آئند ہے کہ اس کے ایک حصہ کے طور پر متعارف کرائی گئی مہالکشمی اسکیم کے تحت اب تک 11 کروڑ سے زیادہ خواتین اور بہنوں نے تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں میں مفت سفر کی سہولت حاصل کی ہے۔ حکومت کا مقصد باقی ضمانتوں پر اندرون سو دن (100) دن عمل کرنا اور عوام کے چہروں پر خوشی دیکھنا ہے۔
انہوں نے کہا سابقہ حکمرانوں کی وجہ سے معاشی صورتحال میں بڑی حد تک ابتر ہو گئی تھی۔ریاست کا معاشی نظام درہم برہم ہو گیا تھا۔ اس حقیقت کے باوجود بھی ہم ہر چیز کی اصلاح کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ تلنگانہ کی ترقی کیلئے دنیا سے مقابلہ کرنے اور فلاح و بہبود کا نیا باب لکھنے کے لیے ریونت ریڈی کی زیر قیادت عوامی حکومت عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔گورنر نے کہا عوامی حکومت کی پہلی ترجیح عوام کی فلاح و بہبود ہے۔
عوامی تحریک کی امنگیں اس حکومت کی ترجیحات ہیں۔ ہر مستحق کو فلاحی مراعات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اسی لیے ہم نے 28 دسمبر سے 6 جنوری تک پرجا پالانا کے عنوان سے مختلف اسکیموں کے لیے عوام سے درخواستیں حاصل کی۔
اس پروگرام میں حکومت کو 1,25,84,383 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ان میں سے پانچ ضمانتوں کے لیے 1,05,91,636 درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ دیگر اسکیموں کے لیے 19,92,747 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ان درخواستوں کی یکسوئی کے لیے فی الحال ایک ایکشن پلان تیار کیا جا رہا ہے تاکہ محکمہ جاتی طور پر کوڈیفائیڈ اور کمپیوٹرائز کیا جائے۔
گورنر نے کہا گزشتہ دس برسوں کی حکمرانوں کی ناکامیوں کا نتیجہ ہے کہ نوجوانوں کو روزگار اور نوکریوں کے معاملے میں مکمل نظرانداز کیا گیا ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ اس عمل کے مکمل ہونے کے بعد، سرکاری محکموں میں مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں نوجوانوں کو کسی قسم کے شکوک و شبہات یا غلط فہمی میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں۔
ڈاکٹر تملی سائی سوندر راجن نے کہا ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی زیر قیادت ٹیم کی ڈا وس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم کانفرنس میں شرکت اور 40,232 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کرنا قابل رشک کارنامہ ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی اور یہ کامیابی تلنگانہ کی ترقی کی علامت ہے۔
میں اس موقع پرچیف منسٹر اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتی ہوں۔گورنر نے 75 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی، ان کے کابینی رفقا ‘ سرکاری مشینری اور ریاست کے عوام کو مبارکباد دی۔اس موقع پر چیف منسٹر اے ریونت ریڈی،ریاستی وزراء،چیف سکریٹری تلنگانہ، مختلف محکموں کے علیٰ عہدیدار اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پرچم کشائی کے بعدگورنر نے پولیس کی جانب سے پریڈ کا مشاہدہ کیا اور سلامی لی۔