[]
حیدرآباد: مشیر حکومت محمد علی شبیر نے آج کہا ہے کہ کانگریس پارٹی کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں پر اندرون 100یوم عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے وہ سرگرم عمل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے گاندھی بھون میں پارٹی کے ایس سی، ایس ٹی، بی سی و مائنا ریٹی سل کے صدور نشینوں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں ان چاروں طبقات کے نمائندوں کے ساتھ پارٹی منشور میں دئیے گئے تیقنات پر تبادلہ خیال کیا۔
بالخصوص ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور مائنا ریٹی کیلئے مختص کردہ بجٹ، فلاحی اسکیمات اور سب پلان پر غور وخوص کیا گیا۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے بتایاکہ ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی طبقات کی ریاست میں مجموعی آبادی85فیصد ہے۔
انہیں یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ وہ 85 فیصد آبادی کے ان طبقات کے مسائل کے حل کیلئے مذکورہ محکمہ جات اور حکومت کے درمیان کامیاب نمائندگی کرسکیں۔ چنانچہ آج انہوں نے پارٹی کے نمائندوں کے ساتھ حکومت کے ایک صلاح کار کی حیثیت سے اپنی کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔
چاروں نمائندوں نے ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور مائنا ریٹی ڈیکلریشن کی روشنی میں اپنے اپنے مسائل سے واقف کروایا ہے۔ بالخصوص مائنا ریٹی، سٹی چیرمین ارشد شیخ نے مائنا ریٹی ڈیکلریشن میں سفارش کردہ 4ہزار کروڑ روپے بجٹ مختص کرنے، اقلیتی سب پلان، وقف جائیدادوں کے تحفظ اسکالرشپ وفیس ریمبرسمنٹ کی بحالی، آئمہ و موذنین کی تنخواہوں میں اضافہ و دیگر مسائل سے واقف کروایا ہے۔
چنانچہ وہ بہت جلد ایس سی، ایس ٹی، بی سی مائنا ریٹی محکمہ جات کے سکریٹریز کا ایک اجلاس طلب کریں گے اور ان تجاویز کو مجوزہ سالانہ بجٹ میں شامل کرنے کے مسئلہ پرتبادلہ خیال کریں گے اور آئندہ ماہ اسمبلی میں پیش ہونے والے بجٹ میں ان سفارشات کو شامل کرنے کیلئے چیف منسٹر سے بھی نمائندگی کریں گے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ گذشتہ 5ماہ سے آئمہ و موذنین کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئی؟۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس سلسلہ میں سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود اور سکریٹری محکمہ فینانس سے بات چیت کریں گے۔
اس سوال پر کہ بی آر ایس کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ، کانگریس کے 420 وعدوں کو ناقابل عمل اور ایک دھوکہ قرار دے رہے ہیں؟ تو محمد علی شبیر نے کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر نے 10سال تک عوام کو دھوکہ دیتے رہے ہیں اب عوام نے انہیں مسترد کرتے ہوئے کانگریس کو اقتدار سونپا ہے۔
کانگریس پارٹی نے اپنے وعدوں کی تکمیل کیلئے100دن کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ ابھی تو صرف ایک ماہ چند دن گزرے ہیں۔ بے صبری کے ساتھ نئی حکومت کونشانہ بنانا بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ کے سی آر نے 10 سال میں مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات، دلت چیف منسٹر، دلتوں کو فی کس 3ایکر اراضی، ہر گھر ایک ملازمت دینے کا وعدہ کرکے پورا نہیں کیا ہے۔
کانگریس، حکومت بی آر ایس قائدین کی بدعنوانیوں، فینانس پروجیکٹس میں ہوئی بے قاعدگیوں، کی تحقیقات کررہی ہے۔ یہ پوچھے جانے سرکاری خزانہ خالی ہے کس طرح ان وعدوں کی تکمیل کریں گے؟ تو محمد علی شبیر نے کہا کہ اگر ہمت وحوصلہ ہو تو ہر کام آسان ہوکر رہے گا۔ پریس کانفرنس میں ایس ٹی سیل چیرمین بلیا نائیک، سمیر والی اللہ حیدرآباد، ڈی سی سی صدر و دیگر موجود تھے۔