[]
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ کے تیسرے مرحلے میں کم از کم 6 ماہ لگیں گے۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق لیکن اسرائیلی چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی طویل عرصے تک جاری رہے گی اور اس کے ساتھ اسرائیل کے لیے “بہت سے چیلنجز” میں اضافہ بھی ہوگا۔
العربیہ کے مطابق انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں وسطی غزہ میں کل 21 فوجیوں کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل اس واقعے کی گہرائی سے تحقیقات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس فورس کا مشن غزہ کی سرحد سے قصبوں تک رہائشیوں کی واپسی کے لیے حفاظتی حالات پیدا کرنا تھا۔
اسرائیلی حکام نے فوج کی جانب سے اپنے 21 فوجیوں اور افسروں کی ہلاکت کے اعلان کے بعد صدمے اور دکھ کے جذبات کا اظہار کیا، لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کی بہت زیادہ قیمت ہے اور غزہ کی جنگ “آنے والی دہائیوں تک اسرائیل کے مستقبل کا تعین کرے گی”۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے اپنے’ایکس‘ اکاؤنٹ پر کہا کہ ’ریزرو‘ فوج کے اہلکار جنگ میں بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔ وہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے لڑ رہے ہیں۔وہ اس لیے اپنی جانوں کو نذرانے پیش کرتے ہیں تاکہ ہمارا مستقبل پرامن ہو۔
اسرائیل فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے منگل کو کہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ یہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے ایک دن میں اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فوجی ترجمان دانیال ہاگری نے ایک ٹیلی ویژن بیان میں کہا کہ ’زیادہ تر فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب راکٹ لانچر سے چلنے والے بم (آر پی جی) نے ایک ٹینک اور عمارت کو اڑانے کی کوشش کی۔‘ اسرائیل فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے منگل کو کہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔