بھگوان رام کو بی جے پی کے شکنجہ سے آزاد کرانے کا وقت آگیا: ادھو ٹھاکرے

[]

ناسک (مہاراشٹرا): بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف انتخابی محاذ کھولتے ہوئے شیوسینا (یو بی ٹی) صدر اُدھو ٹھاکرے نے منگل کے دن یہاں کہا کہ اب بھگوان رام کا مندر بنانے کا کام مکمل ہوگیا۔ وزیراعظم کو کام کی بات کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اور ان کی پارٹی نے پچھلے 2 پارلیمانی انتخابات میں مودی کے لئے پرزور مہم چلائی تھی اور آنجہانی بالاصاحب ٹھاکرے نے ہندوتوا کاز کے لئے بی جے پی سے اتحاد کیا تھا۔ اُس وقت ہم بے ایمان نہیں تھے‘ اب ہم پر اچانک بدعنوان ہونے کا ٹھپہ لگادیا گیا۔

میری پارٹی کے کئی قائدین جیسے کشوری پیڈنیکر‘ راجن سالوی‘ سورج چوان‘ رویندر وائیکر‘ انیل پرب کو الزامات کا سامنا ہے۔ سنجے راوت جھوٹے الزامات میں جیل جاکر آئے ہیں۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسیاں ہمارے پیچھے لگی ہیں اور ہمیں بدنام کررہی ہیں۔

 اُدھو ٹھاکرے‘ پارٹی کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے رام مندر کے افتتاح کے بعد ایودھیا ٹرسٹ کے خازن گووند گری جی مہاراج کی تقریر میں مودی کا تقابل شیواجی سے کرنے پر اعتراض جتایا اور کہا کہ ان دونوں کا کوئی تقابل ہو ہی نہیں سکتا۔ شیواجی اور بال ٹھاکرے کی وجہ سے ہی مندر کا مسئلہ سامنے آیا تھا۔

 بال ٹھاکرے کے باعث مہاراشٹرا اور ملک کی کئی مرتبہ حفاظت دشمنوں‘ دہشت گرد حملوں اور فسادات سے ہوئی۔ اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ میرے شیوسینکوں نے پولیس کا لاٹھیاں اور گولیاں کھائیں لیکن آج بعض اندھ بھکت (اندھے مقلد) ایسی باتیں کررہے ہیں۔ آج ہمیں بی جے پی سے اتحاد پر پچھتاوا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بھگوان رام کسی قائد یا پارٹی کی جائیداد نہیں ہے بلکہ بی جے پی نے بھگوان رام کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی۔ اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ اب بھگوان رام کو بی جے پی کے شکنجہ سے آزاد کرانے کا وقت آگیا ہے۔ منگل کے دن بال ٹھاکرے کے 98 ویں یوم ِ پیدائش کے موقع پر خطاب میں اُدھو ٹھاکرے نے بی جے پی پر جم کر تنقید کی۔

 انہوں نے کہا کہ بی جے پی پوچھتی رہتی ہے کہ کانگریس نے 75 سال میں کیا کیا لیکن اب اسے جواب دینا ہوگا کہ مودی نے 10 سال میں کیا کیا۔ شیوسینا یو بی ٹی قائد نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ صرف جئے شری رام کہتے رہنے پر اکتفا نہ کریں بلکہ بھگوان رام کے اصولوں پر کھرا اتریں۔

 انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جس وقت ہندوستان کی آزادی کی لڑائی لڑی اس وقت نہ تو آر ایس ایس وہاں تھی اور نہ ہی جن سنگھ۔ ان دونوں نے جدوجہد آزادی میں حصہ نہیں لیا۔ اس کے برخلاف جن سنگھ نے 1960کے دہے میں سمیکت مہاراشٹرا تحریک کو نقصان پہچانے کی کوشش کی۔

 بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) میں کئی تحقیقات کے حوالہ سے اُدھو ٹھاکرے نے سوال کیا کہ صرف بی ایم سی کیوں‘ تھانے‘ پونے‘ ناگپور اور دیگر بلدیات کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے بی جے پی میں کرپشن اور 8 ہزار کروڑ کے ایمبولنس اسکینڈل کا سوال اٹھایا اور کہا کہ پی ایم کیر فنڈ سے ملک میں سارے بڑے اسکام شروع ہوئے۔ پی ایم کیر فنڈ کی لازمی طورپر تحقیقات ہونی چاہئیں۔

 اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہم برسراقتدار آنے کے بعد ان سب کی تحقیقات کرائیں گے اور خاطی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ ان کی اس بات پر مجمع تالیاں بجارہا تھا۔ چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کی شیوسینا پر نشانہ لگاتے ہوئے اُدھو ٹھاکرے نے خبردار کیا کہ ہم ریاست میں اگلے الیکشن میں سارے غداروں کو ہرانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

 اُدھو ٹھاکرے نے جن کے ساتھ ان کی بیوی رشمی اور بیٹا آدتیہ موجود تھے‘ مندروں کے شہر ناسک سے 2024 کے الیکشن کے لئے اپنی پارٹی کی انتخابی مہم شروع کردی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *