[]
حیدرآباد: اپنے دیرینہ حل طلب مسائل کی یکسوئی میں ناکامی کا آندھراپردیش حکومت پر الزام لگاتے ہوئے بھوک ہڑتال کرنے والے آنگن واڑی ورکرس کی بھوک ہڑتال کو پولیس نے زبردستی طورپر ختم کرواتے ہوئے ان کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کی بھاری تعداد کل شب وجئے واڑہ کے دھرنا چوک پہنچ گئی جہاں پر پولیس نے ان کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو زبردستی طورپر ختم کروادیا اور بسوں کے ذریعہ ان احتجاجیوں کو وہاں سے مختلف مقامات منتقل کردیا۔
تقریبا 20بسوں کے ذریعہ مظاہرین کی منتقلی کو یقینی بنایاگیا۔آنگن واڑی ورکرس کی اس مرحلہ پرپولیس سے بحث وتکرارہوگئی اور انہوں نے مزاحمت کی۔
پولیس نے زبردستی طورپر ان کو وہاں سے منتقل کردیا۔ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ 41 دنوں سے سڑک پر احتجاج کرنے کے باوجود حکومت ان کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی، انہوں نے چلووجئے واڑہ کی اپیل کی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ احتجاجی پروگرام کی اجازت نہیں حکومت کی جانب سے نہیں دی گئی۔ان آنگن واڑی ورکرس نے اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی اور الزام لگایا کہ وزیراعلی جگن موہن ریڈی ا ن کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔