[]
حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اتوار کے روز دبئی میں مصروف وقت گزارا۔ چیف منسٹر آج لندن سے دبئی پہنچے جہاں انہوں نے عالمی معیار کے سٹی پلانرز، ڈیزائنرز، میگا ماسٹر پلان ڈیولپرز اور آرکیٹیکٹس سے ملاقات کی۔
چیف منسٹر نے حیدرآباد میں موسیٰ ریور فرنٹ کے ڈیزائن اور ترقی سے متعلق اہم میٹنگوں میں حصہ لیا۔ ریڈی نے مختلف تنظیموں کے ساتھ 56 کلومیٹر طویل موسیٰ ریور فرنٹ، گرین اربن پارکس اور شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر سے متعلق ڈیزائن، ترقیاتی ماڈلز اور ضروری سرمایہ کاری پر بات چیت کی۔
انہوں نے دبئی میں تقریباً 70 تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ دنیا کی مشہور کمپنیوں کے نمائندوں، ڈیزائن، منصوبہ بندی، آرکیٹیکچر فرموں اور کنسلٹنسی ماہرین سے ملاقات کی۔
تقریباً تمام اداروں نے تلنگانہ حکومت کے حیدرآباد میں موسیٰ ندی کے ترقیاتی پروجیکٹ میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور ساتھ شراکت داری کے لئے آمادگی کا اظہار کیا نیز اس پروجیکٹ پر مزید مشاورت کے لیے جلد ہی ریاست آنے سے اتفاق کیا۔
اس موقع پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ تمام تاریخی شہروں نے پانی کے ذرائع کے ارد گرد ہی ترقی کی ہے۔ دریاؤں اور جھیلوں نے ان میں قدرتی پن لایا ہے۔ حیدرآباد شہر موسیٰ ندی کی بحالی کے ساتھ دنیا کا ایک شاندار شہر بن جائے گا۔
انہوں نے مختلف کمپنیز کے نمائندوں کو دریائے موسیٰ کے پروجیکٹ کے لیے بہترین ڈیزائن اور پروٹو ٹائپ تیار کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ انکا مقصد دوسرے شہروں اور ریاستوں سے مقابلہ کرنا نہیں ہے بلکہ وہ ریاست میں بہترین معیار قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ اتوار کو دبئی میں کام کا دن ہوتا ہے مگر چیف منسٹر کی قیادت میں ریاستی وفدنصف شب تک مشاورت کے سلسلہ کو جاری رکھا۔
چیف منسٹر پیر کی صبح آٹھ بجے حیدرآباد واپس ہوں گے۔ چیف منسٹر کے ہمراہ پرنسپل سکریٹری وی شیشادری، میونسپل ایڈمنسٹریشن کے پرنسپل سکریٹری دانا کشور سی ایم کے اسپیشل سکریٹری بی اجیت ریڈی، ایچ ایم ڈی اے کے جوائنٹ کمشنر ایم ڈی امرپالی و دیگر عہدیداروں نے ان میٹنگوں میں شرکت کی۔