قفقاز کا خطہ طاقتوں کا میدان جنگ نہیں بننا چاہئے

[]

مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے کے مطابق، ایران اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قفقاز کے خطے میں مذاکرات کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں اس سلسلے میں آرمینیا اور آذربائجان کے درمیان صلح کی کوششیں نیک شگون ہیں۔

عبداللہیان نے کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے سرگرم ہے۔ غیر جانبدار تنظیم کے اجلاس کے سلسلے میں باکو میں آذربائجان کے اعلی حکام کے بعد آج آرمینیائی ہم منصب سے ملاقات اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان صلح علاقائی ممالک کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور آرمینیا کے درمیان تجارتی راہداری اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے۔ آذربائجان کے صدر علیوف کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے اطمینان دلایا ہے کہ آذربائجان اس کوریڈور کو بند کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔ 

عبداللہیان نے کہا کہ ایران اور آرمینیا کے درمیان تجارت، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔ میزوریان کی تہران آمد دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو آگے بڑھانے کی ایک کڑی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران آرمینیائی وزیر خارجہ آرارات میزوریان نے کہا کہ ایران آرمینیا کے لیے مشکل کی ہر گھڑی میں قابل اعتماد دوست ثابت ہوا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت و توانائی کے شعبے میں تعاون کے امکانات زیادہ ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ تجارت کا موجودہ حجم بڑھا کر تین ارب ڈالر تک لے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور آرمینیا کے تعلقات میں کبھی اتار چڑھاؤ نہیں آیا بلکہ دونوں ممالک نے ہمیشہ باہمی مفادات میں تعلقات کو وسعت دی ہے۔ 

انہوں نے ایران کی جانب سے آرمینیا کی جغرافیائی حدود اور سالمیت کے احترام کی قدر دانی کی اور کہا کہ آرمینیا کے حکام ایران کے ساتھ باہمی احترام کے جذبے کے تحت دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ کو آرمینیا کے دورے کی دعوت دی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *