[]
شنکراچاریہ سوامی اویمکتیشورانند نے کہا کہ ’’جب ہم نے اپنی آنکھوں سے دیوتاؤں کی ٹوٹی ہوئی مورتیوں کو دیکھا تو ایسا لگا گویا ابھی ابھی مہابھارت ہوا ہے۔ کسی کا ہاتھ کٹا ہوا تھا تو کسی کا سر۔ وہ منظر جب ہم نے دیکھا تو اس کی مخالفت کی۔ جو غلط ہوتا ہے اس کو ہم غلط کہتے ہیں اور کہتے رہیں گے۔ اگر ہم غلط کے خلاف آواز نہیں اٹھائیں گے تو کون اٹھائے گا، اور اگر ہم سچ نہیں بولیں گے تو پھر کون بولے گا؟ جب ہم غلط کو غلط کہتے یہں تو کہتے ہیں کہ یہ تو کانگریسی ہو گیا۔ سوال یہ ہے کہ کانگریس نے ہمارے لیے کیا کیا؟ اور صرف کانگریس ہی نہیں، کسی نے کیا کیا؟ ہم تو مذہبی لوگ ہیں، کیوں ہمیں سیاست سے جوڑتے ہیں‘‘؟