[]
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال کے کسی اور مہینے میں تناسب کبھی بھی 40 فیصد سے تجاوز نہیں کر سکا، نومبر کے وسط میں دونوں ملکوں کا تجارتی حجم 32 فیصد تک پہنچ گیا جو کہ ایک ریکارڈ تھا۔ یہ وہ مہینہ تھا جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ عروج پر تھی اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اور تند و تیز بیانات دیے جا رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار ترک وزیر تجارت عمر پولات کے اس بیان کے برعکس ہیں جن میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تجارت کم ہو کر آدھی رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ باہمی تجارت میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 50 فیصد سے زیادہ کی کمی ہوئی ہے۔