[]
کوہیکوڈ: کانگریس قائد منی شنکر ائیر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی شخصی طورپر ایودھیا کے رام مندر کا افتتاح کرنے کی کوشش ان کے لئے بھاری پڑے گی کیونکہ چاروں شنکرآچاریاؤں نے شرکت سے انکار کردیا ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ بتانے کی شروعات ہے کہ حقیقی ہندو کون ہے جو ہندومت اور ہندوتوا میں فرق جانتا ہے۔
منی شنکر ائیر نے جمعہ کے دن کیرالا لٹریچر فیسٹیول (کے ایل ایف) کے جاریہ 7 ویں ایڈیشن میں کہا کہ مودی کی شخصی طورپر موجود رہنے اور رام مندر کا شخصی طورپر افتتاح کرنے کی کوشش کو ہندو دھرم کے چار مسلمہ شنکرآچاریاؤں نے سخت ناپسند کیا ہے۔
یہ مودی کے لئے اُلٹا پڑنے والا ہے۔ جیوتر مٹھ اتراکھنڈ کے شنکر آچاریہ اوی مکتیشور آنند سرووتی کہہ چکے ہیں کہ 4 شنکرآچاریاؤں میں کوئی بھی ایودھیا نہیں جائے گا کیونکہ مندر کی تعمیر مکمل ہونے سے پہلے اس کا افتتاح کرنا‘ شاستروں کے خلاف ہے۔
منی شنکر ائیر نے دعویٰ کیا کہ بیشتر ہندوؤں میں کم ازکم 50 فیصد نے ہندوتوا کو کبھی بھی ووٹ نہیں دیا۔ یہ الیکشن کا طریقہ کار ہے جس کی وجہ سے گزشتہ 10 سال سے ہندوتوا کا اقتدار ہے۔