[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت اطلاعات نے سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کا مرتکب ہونے والے ملعون سیلون مومیکا اور صہیونی حکومت کے درمیان خفیہ روابط کے بارے میں معلومات شئیر کی ہیں۔ یہ معلومات گذشتہ روز حتمی شکل دینے سے پہلے مختصر مدت کے لیے لیک ہوگئی تھیں جس کو بعد میں واپس لیا گیا تھا۔ اب ان معلومات کا متن حتمی شکل دینے کے بعد منتشر کیا گیا ہے۔
بیان کا متن درج ذیل ہے:
گستاخ قرآن سیلون مومیکا اور صہیونی خفیہ ایجنسی کے درمیان روابط کے حوالے سے کچھ مواد منتشر ہونے کے بعد ان اطلاعات کو حتمی شکل دینے کے بعد پیش کی جارہی ہیں۔
1۔ خفیہ دستاویزات کے مطابق 2014 میں اس خبیث فرد نے عراق میں سریانی ڈیموکریٹک یونین کے نام سے ایک پارٹی قائم کی اور دعوی کیا کہ اس کی جماعت عراق کے شمال مغرب میں عیسائیوں کی مرکزی نمائندہ جماعت ہے تاہم ان کے ملک دشمن سرگرمیوں اور مشکوک حرکات کے باعث ان کی جماعت کی سرگرمیوں کے بارے میں سوالات اور شبہات جنم لینے لگےجس سے عراقی معاشرے میں ان کے تئیں حساسیت اور شکوک میں اضافہ ہوا۔
2۔ صہیونیوں سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق سیلوان مومیکا کئی یورپی ممالک میں رہائش کے لیے درخواست دیتا ہے لیکن جواب سے مایوس ہونے کے بعد قابض صہیونی حکومت سے رابطے کے لیے وسیع پیمانے پر کوششیں شروع کرتا ہے۔ صیہونی خفیہ ایجنسی کے لیے اپنی وفاداری کو ثابت کرنے کے لیے وہ اپنا ریکارڈ پیش کرتا ہے۔ اس ریکارڈ میں وہ خود کو عراقی حکومت کے اہم ترین مخالفین میں سے ایک کے طور پر متعارف کراتا ہے۔ ملعون مومیکا یہ بھی دعوی کرتا ہے کہ اسے عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے اور صوبہ نینوا میں آرامی عیسائیوں کی ایک آزاد حکومت بنانے کی کوشش کرنے کے الزام میں کچھ عرصے کے لیے حراست میں رکھا تھا۔
3۔ صہیونی حکومت کے ساتھ اپنی وفاداری اور عقیدت ثابت کرنے کے لیے مومیکا نے اپنی ایک کپاہ یعنی ایک چھوٹی ٹوپی جسے یہودی پہنتے ہیں، اور صہیونی پرچم کی تصویر بھیجتا ہے جسے اس نے عراقی گرجا گھروں میں سے ایک میں سریانی ڈیموکریٹک یونین کے جھنڈے کے ساتھ نصب کیا تھا۔
4۔ 2019 میں صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسی اسے باضابطہ طور پر بھرتی کرتی ہے اور اس کے لیے ایک جاسوسی مشن مقرر کرتی ہے۔ عراقی مزاحمتی گروپوں کے ہیڈ کوارٹرز اور لیڈروں کی جاسوسی کا مشن اس کو تفویض کردہ ذمہ داریوں میں سے ایک تھا۔
5۔ صہیونی جاسوسی ایجنسی کے لیے اپنی قیمتی خدمات کے بعد مومیکا نے یورپ منتقل ہونے کی درخواست دی۔ غاصب صہیونی حکومت نے اپنی جاسوسی کی خلوت گاہ مملکت سویڈن کی شہریت دی کیوں کہ مومیکا یورپ میں قیام کی خاطر کسی بھی مشن پر جانے کے لیے رضا تھا۔
6۔ صہیونی حکومت نے جنین اور غرب اردن میں انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کرنے کے بعد ان پر پردہ ڈالنے اور مسلمانوں کی توجہ ہٹانے کے لیے اس منحوس آلہ کار کے ذریعے قرآن پاک کی بے حرمتی کرائی۔
دنیا کے کروڑوں مسلمانوں کا غصہ صہیونی حکومت کے خون آلود انعام سے زیادہ سویڈش حکومت کے لئے نقصان دہ ہوگا۔ اس واقعے میں پس پردہ کردار ادا کرنے کے بعد دنیا کے سامنے بچوں کے قاتل اسرائیل کا خون آلود چہرہ مزید واضح ہوگیا ہے۔