وی ایچ پی کے احتجاج پر فلم ’اناپورنی‘ نیٹ فلکس سے ہٹادی گئی

[]

نئی دہلی: اسٹریمنگ سرویس نیٹ فلکس نے دائیں بازو گروپس کے الزامات پر اپنے پلیٹ فام سے ایک فلم ”اناپورنی“ ہٹادی ہے۔ دائیں بازو گروپس نے الزام عائد کیاتھا کہ اس فلم کی وجہ سے ہندوؤں خاص طور پر برہمنوں کے جذبات مجروح ہورہے ہیں۔

 فلم کے پروڈیوسرس زی 5 نے وشواہندو پریشد (وی ایچ پی) کو تحریری معافی نامہ بھی دیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ وہ ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتے تھے۔ علاوہ ازیں اس فلم کو ایڈیٹنگ مکمل ہونے تک دوبارہ ریلیز نہیں کیا جائے گا۔

 جبل پور پولیس نے فلم کی اداکارہ نین تارا اور اس کے ڈائرکٹر و فلم ساز نیلش کرشنا کے علاوہ پروڈیوسرس اور رائٹر کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ اومٹی پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 153A  اور  3A کے تحت ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

اس فلم میں نین تارا نے ایک مندر کے باورچی کی بیٹی کا کردار ادا کیاہے جس کا خواب ہوتاہے کہ وہ ملک کی بہترین شیف بنے۔ وہ اپنے خاندان کی مرضی کے خلاف اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے نان ویج غذا تیار کرتی ہے۔ یہ فلم یکم دسمبر کو تھیٹروں میں ریلیز کی گئی تھی اور 29 دسمبر سے نیٹ فلکس پر دکھائی جارہی تھی۔

سنسر بورڈ کے چینائی ریجنل آفس نے فلم کو منظوری دی تھی۔ اس فلم کوپلیٹ فام سے  تمام زبانوں میں ہٹادیا گیاہے جبکہ ہندی ورژن کی وجہ سے ہندوؤں میں برہمی پیدا ہوئی تھی۔ وی ایچ پی کے ترجمان ونود بنسل نے اسے ہندوؤں کی  فتح قرار دیتے ہوئے Xپر کہا کہ وی ایچ پی کی شکایت پر زی اسٹوڈیوز نے معافی مانگ لی ہے۔ ہندو ؤں کے عقیدے پر حملوں کو روکنا ہماری ذمہ داری ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *