[]
حیدرآباد: کرشنا بورڈ نے آندھرا پردیش کو ناگرجناساگر پروجیکٹ کے رائٹ کنال کے ذریعہ پانی چھوڑا۔ بورڈ نے اندرون دس دن پڑوسی ریاست کو پانچ ٹی ایم سی پانی جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس پر تلنگانہ نے سخت اعتراض کیا۔ محکمہ آبپاشی کے انجینئر ان چیف سی مرلی دھر، نلگنڈہ کے سی ای اجے کمار نے حیدرآباد میں بورڈ کے دفتر پہنچ کرا س مسئلہ پراحتجاج کیا۔
انجینئر ان چیف نے بورڈ کے چیئرمین شیو نندن سے کہا کہ آندھراپردیش تنظیم نو قانون کے مطابق سری سیلم پراجکٹ کا انتظام اے پی اور ناگرجناساگر پراجکٹ کا انتظام تلنگانہ کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اے پی خود دائیں کنال کے دروازوں کی دیکھ بھال کا کام کرے اور پانی چھوڑے تو یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
تلنگانہ کے انجینئروں نے محکمہ آبپاشی کو مطلع کیا کہ مرکزی فورسس نے انہیں ساگر کی رائٹ کنال کے گیٹوں کی دیکھ بھال اور پانی کے اخراج کو دیکھنے کی اجازت بھی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ صرف اے پی کی طرف پانی کی سطح کو ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔