[]
حیدرآباد: جب توہم پرستانہ عقائد کی بات آتی ہے تو چیف منسٹر انومولاریونت ریڈی‘ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مختلف نہیں ہیں، کے سی آر جنہیں کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے لکی’ نمبروں کی پیروی کرنے، یگنم کرنے، عمارتوں کو دوبارہ تعمیر کرانے کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
واستو کے مطابق کام کرنے اور اسی طرح کے دوسرے طریقوں کی مذمت کی تھی۔ کے سی آر پر اپنے فام ہاؤس پر ‘کالا جادو’، ‘ شدرا پوجا’، تانترک طریقوں اور اس طرح کے کام کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی، جنہوں نے ایک مہینہ قبل ہی چیف منسٹر کی ذمہ داری حاصل کی ہے مشکل سے حاصل ہوئی پوزیشن کے ساتھ کوئی بھی موقع نہ لینے کے خواہش مند ہیں، اور احتیاط کے طور پر وہ بھی توہم پرستی میں مبتلا نظر آ رہے ہیں۔
ایسا کرنے میں وہ بی آرایس سربراہ کے سی آر کو پیچھے چھوڑتے ہوئے نمبر ‘9’ کواپنے لئے لکی سمجھتے ہوئے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اسی مقصد کے تحت حالیہ عرصہ میں انہوں نے بھی یگنم کرایا اور اپنے چیمبر کو واستو کے مطابق آہنگ کیا ہے۔
واضح ہو کہ واستو کے اصولوں کے مطابق سکریٹریٹ کی عمارت کی تعمیر کے بعد کے سی آر نے ویدوں کی گونج کے درمیان اپنی سیٹ سنبھالی تھی مگر کچھ ہی عرصہ کے بعد کے سی آر نے اقتدارکھو دیا حالانکہ چھٹی منزل پر ان کا چیمبرتھا جوان کے لئے خوش قسمت نمبرمانا جاتا ہے۔
چیف منسٹرکا عہدہ سنبھالنے کے بعد ریڈی سکریٹریٹ میں داخل ہوئے اور شروع میں انہوں نے 6 ویں منزل پر واقع اپنے چمبر میں داخل ہوئے مگراب ریونت ریڈی نے اپنا ارادہ بدل دیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ وہ اپنے چیمبر کوروم نمبر9 میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
یعنی واستو کے تقاضوں کے مطابق، وہ اپنے چیمبرکو چھٹی منزل کے نوویں نمبرکے روم کے میں منتقل کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر کے کچھ رفقا نے بھی مشورہ دیا کہ چیف منسٹر کو موجودہ چیمبر سے نکل جانا چاہیے۔