[]
حیدرآباد: لارڈ رام کے تئیں گہری عقیدت اور اپنے کارسیوک باپ کی خواہش کو پورا کرنے کیلئے شہر حیدرآباد سے ایک64 سالہ شخص ایودھیا کے ہزاروں کیلو میٹر کے سفر پر روانہ ہوا جہاں وہ،22جنوری کو رام مندر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بھگوان رام جی کو گولڈ پلیٹڈ جوتا (سونا کی پرت چڑھائے جوتا) بھینٹ کریں گے۔
سی سرینواس شاستری، ایودھیا، رامہیشورم راستہ پر سفر کررہے ہیں۔ اس راستہ کا احاطہ بھگوان رام جی نے بن باس کے دوران کیا تھا۔ شاستری نے کہا کہ اس راستہ میں بھگوان کے قائم کردہ تمام شیو لنگوں کو چھونے کے بعد الٹے پاؤں سفر کرنا چاہتے ہیں۔
وہ،20جولائی کو ہزاروں کیلو میٹر دور ایودھیا کے سفر پر روانہ ہوئے ہیں، شاستری نے ابھی تک کئی مقامات جیسے اڈیشہ میں پوری، مہاراشٹرا میں ترمباک اور گجرات میں دوارکا، کا احاطہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ، پیدل چلتے ہوئے تقریباً8ہزار کیلو میٹر کا فاصلہ طئے کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے سر پر جوتے اٹھائے سفر کررہے ہیں۔ مقدس شہر ایودھیا پہونچنے کے بعد وہ، ان جوتوں کو اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کے حوالہ کریں گے۔
شاستری نے کہا کہ وہ محکمہ انکم ٹیکس کے ایک موظف عہدیدار ڈاکٹر رام اوتار کے نقشہ کے مطابق سفر کررہے ہیں۔ ڈاکٹر اوتار نے 15سالہ تحقیق کے بعد یہ نقشہ بنایا تھا۔ اس نقشہ کے راستوں پر بن باس کے دوران رام جی نے سفر کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد نے ایودھیا میں کارسیوک میں حصہ لیا تھا ہے۔ وہ لارڈ ہنومان کے پکے عقیدت مند تھے۔ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو دیکھنا ان کی خواہش تھی مگر وہ اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔
میں، ان کی خواہش پوری کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ، فی الوقت گولڈ پلیٹڈ جوتے لے جارہے ہیں جنہیں پنچ دھاتوں سے بنایا گیا ہے اور وہ ان جوتوں کو شری رام کو پیش کریں گے۔
ان کے ساتھ دیگر5 افراد بھی ہیں۔ اب وہ ایودھیا سے صرف272 کیلو میٹر دور ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر، اس فاصلہ کو طئے کریں گے اور ایودھیا پہنچ جائیں گے۔