بنگلہ دیش میں انتخاب سے قبل تشدد کے واقعات، کئی پولنگ مراکز پر آگ زنی، کئی اسکول بھی نذرِ آتش

[]

تین انتخابات میں دوسری بار بائیکاٹ کر رہی اہم اپوزیشن ’بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی‘ (بی این پی) کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ ایک دکھاوٹی ووٹ کو جائز بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آگ کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

آگ کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس

user

بنگلہ دیش میں آئندہ 7 جنوری یعنی کل انتخابات ہونے ہیں، لیکن اس سے ٹھیک پہلے تشدد کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ شب ٹرین میں آتش زنی کا واقعہ پیش آیا اور اب تازہ ترین خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ کچھ نامعلوم لوگوں نے چار پولنگ مراکز سمیت کچھ پرائمری اسکولوں کو بھی نذرِ آتش کر دیا ہے۔ پولیس راجدھانی ڈھاکہ کے باہری علاقے غازی پور میں آتشزدگی واقعہ کی جانچ میں مصروف ہے، لیکن انھیں اندیشہ ہے کہ اتوار کے روز ہونے والے انتخاب کو رخنہ انداز کرنے کے ارادے سے نامعلوم لوگوں نے نصف شب میں اسکولوں کو آگ کے حوالے کر دیا۔

غازی پور پولیس چیف قاضی شفیق العالم نے کہا کہ ہم نے پرتشدد واقعات کے درمیان گشتی بڑھا دی ہے اور کسی بھی ناخوشگوارہ واقعہ کو روکنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔ اس درمیان تین انتخابات میں دوسری بار بائیکاٹ کر رہی اہم اپوزیشن ’بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی‘ (بی این پی) کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ ایک دکھاوٹی ووٹ کو جائز بنانے کی کوشش کر رہی ہیں، تاکہ چوتھی مرتبہ ان کی پارٹی کو جیت حاصل ہو جائے۔ حالانکہ حسینہ نے بی این پی کے استعفیٰ اور انتخاب چلانے کے لیے ایک غیر جانبدار اتھارٹی کو اقتدار سونپنے کے مطالبہ سے انکار کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹی پر حکومت مخالف مظاہرے کو بھڑکانے کا الزام عائد کیا ہے۔

واضح رہے کہ بی این پی نے شہریوں سے ووٹنگ سے دور رہنے کی اپیل کی ہے اور ہفتہ سے ملک میں دو روزہ ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ ہفتہ کو ڈھاکہ کی سڑکیں سنسان پڑی ہوئی ہیں اور سیکورٹی فورسز بکتر بند گاڑیوں میں شہر بھر میں گشت کر رہے ہیں۔ پولیس نے کہا کہ آگ زنی کرنے والوں نے شمال مشرقی ضلعوں مولوی بازار اور حبیب گنج میں پولنگ مراکز پر حملہ کیا اور کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں ملک بھر میں اسی طرح کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق 5 جنوری کی شب راجدھانی ڈھاکہ کے گوپی باغ علاقہ کے پاس بیناپول ایکسپریس میں کچھ شرپسندوں نے آگ لگا دی۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ کسی نے قصداً آگ لگائی ہے۔ عام انتخابات سے قبل پیش آئے اس واقعہ کی وجہ سے ملک بھر میں کشیدگی والے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ ’دی ڈیلی اسٹار‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرین میں رات تقریباً 9 بجے آگ لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے چار ڈبوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ آگ بجھانے کے لیے سات فائر فائٹنگ یونٹس کو موقع پر بھیجا گیا اور ڈیڑھ گھنٹے کی جدوجہد کے بعد تقریباً 10.30 بجے آگ پر قابو پا لیا گیا۔ اس حادثہ میں 5 لوگوں کے ہلاک اور کئی دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی ملی ہے۔

واضح رہے کہ کھلنا کے ساحلی ضلع میں مقامی شہریوں نے گزشتہ دنوں ایک اسکول میں آگ لگانے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد پولیس نے جمعرات کی شب دو لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ کھلا کے پولیس چیف سعید الرحمن نے کہا کہ جمعہ کو اسی علاقہ میں ایک دیگر پرائمری اسکول کی عمارت میں آگ لگانے کی کوشش کی جا رہی تھی، لیکن مقامی لوگوں نے اسے ناکام بنا دیا۔ رحمن نے کہا کہ ’’ہم محتاط ہیں اور آگ زنی کرنے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *