'طاقت کے نشے میں چور  بی جے پی  رہنماؤں کے گھونسے چلتے ہیں : جینت چودھری

[]

ریاستی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ یہ  واقعہ دلتوں کی توہین ہے اور کانگریس دلتوں کی توہین برداشت نہیں کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے صدر اور راجیہ سبھا کے رکن جینت چودھری نے پیر کو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر میرٹھ میونسپل کارپوریشن بورڈ کی میٹنگ میں مبینہ طور پر اپوزیشن جماعتوں کے کونسلروں کو مارنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں اقتدار میں رہنے والے نشے میں چور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ  بی جے پی لیڈروں نے مکے برسائے۔ یہاں انصاف کا راج نہیں ہے۔

میرٹھ میں میونسپل کارپوریشن کی بورڈ میٹنگ میں لڑائی اور ہنگامہ آرائی نے اپوزیشن کو متحد کردیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے اور آزاد سماج پارٹی کے قومی صدر چندر شیکھر آزاد کے بعد جینت چودھری پیر کووہاں  پہنچے اور کونسلروں سے ملاقات کی۔ جینت چودھری نے صحافیوں سے کہا، ’’یہ معاملہ سننے کے بعد میں اسے اپنی اخلاقی ذمہ داری سمجھتے ہوئے یہاں آیا ہوں۔‘‘ متاثرین کو اب بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں لیکن وہ ثابت قدم ہیں اور میں ان کی لڑائی میں ان کے ساتھ ہوں۔ اگر پنچایت ہوتی ہے تو میں بھی اس میں حصہ لوں گا۔” انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ اتر پردیش میں اقتدار کے نشے میں دھت بی جے پی لیڈروں کے  ذریعہ گھونسوں کا استعمال کیا جاتا ہے، یہاں انصاف کا کوئی راج نہیں ہے۔

آر ایل ڈی صدر نے کہا کہ یہ بھی اپنے آپ میں دکھ کی بات ہے کہ ایم ایل اے اور وزیر خود آپس میں لڑ رہے ہیں۔ جینت چودھری نے کہا کہ وہ یوگی جی سے یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ان کے ایم ایل اے اور وزراء کے مکے زیادہ بھاری ہیں یا ان عوامی نمائندوں کے حقوق جن کے مسائل براہ راست عوام سے جڑے ہوئے ہیں۔ آر ایل ڈی لیڈر نے کہا کہ یوگی جی کو سوچنا چاہئے کہ اگر ان کی ٹیم میں ایسے لوگ ہیں تو انصاف اور امن و امان کہاں ہے؟ انہوں نے کہا کہ یوگی جی کو خود اس پر ایکشن لینا چاہئے۔

اتوار کو میرٹھ آئے چندر شیکھر آزاد نے اس معاملے میں 10 جنوری کو میرٹھ میں پنچایت کا اعلان کیا تھا۔ چودھری نے اس معاملے میں مقامی پولس کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب ویڈیو میں یہ واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ حملہ کس نے کیا، اس کے بعد بھی گمنام طور پر مقدمہ درج کرنا صاف ظاہر کرتا ہے کہ شکایت میں دباؤ بنایا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا، “انتظامیہ اور بی جے پی شاید سوچتے ہیں کہ وہ درج فہرست ذات سے آنے والے کونسلروں کو دبائیں گے۔ اس لیے ایک گمنام رپورٹ درج کی گئی ہے۔ لیکن میں دلت طبقے سے کہتا ہوں کہ وہ بھلے ہی معاشی طور پر کمزور ہوں، لیکن سماجی طور پر ان کی شرکت بہت زیادہ ہے۔ وہ اکیلے نہیں ہے، ان کے ساتھ ہر شعبہ ہائے زندگی اور دانشور طبقے کے لوگ ہیں۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ہنگامہ آرائی اور لڑائی کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ہفتہ کو لکھا تھا، “میرٹھ میں میونسپل کارپوریشن بورڈ کی میٹنگ کے دوران، اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کے وزراء اور ایم ایل سی نے پولیس کی موجودگی میں  اپوزیشن کے دلت کونسلروں پر جان لیوا حملہ کیا ۔ اقتدار کے گھمنڈ میں ڈوبی بی جے پی دلتوں کے ساتھ بے عزتی کر رہی ہے۔ اس کا جواب انہیں آئندہ انتخابات میں مل جائے گا۔ بی جے پی آنے والی شکست پر مایوسی سے پرتشدد ہو گئی ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر اجے رائے نے جو ہفتہ کی رات ہی میرٹھ پہنچ گئے، اس واقعہ کو دلتوں کی توہین سے جوڑتے ہوئے کہا کہ کانگریس دلتوں کی توہین برداشت نہیں کرے گی۔ دلتوں کے احترام کی لڑائی پوری طاقت سے لڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے وزراء اور ایم ایل سی سڑک پر لوگوں کا پیچھا اور مار پیٹ کر رہے ہیں، ایسے لوگوں کی رکنیت ختم کی جانی چاہئے۔


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *