[]
ہندوستان ایک دوسرے کے ملک میں قیدیوں اور ماہی گیروں سے متعلق تمام انسانی معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ہندوستان اور پاکستان نے آج نئی دہلی اور اسلام آباد میں اپنے اپنے سفارتی چینلوں کے ذریعے ایک دوسرے کے شہری قیدیوں ،اپنی تحویل میں موجود ماہی گیروں ، جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دسمبر 1988 میں دستخط اور جنوری 1991 سے نافذ نیوکلیائی تنصیبات اور سہولیات کے خلاف حملوں کی ممانعت کے معاہدے کے تحت جوہری تنصیبات اور قونصلر ایکسز 2008 کے معاہدے کے التزامات کے تحت اپنے اپنے یہاں زیر حراست ایک دوسرے کے شہری قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو کیا جاتا ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی تحویل میں موجود 337 شہری قیدیوں اور 81 ماہی گیروں کی فہرست شیئر کی ہے جو پاکستانی ہیں یا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستانی ہیں۔ اسی طرح پاکستان نے اپنی تحویل میں 47 شہری قیدیوں اور 184 ماہی گیروں کی فہرست شیئر کی ہے جو ہندوستانی ہیں یا ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں۔
حکومت ہند نے شہری قیدیوں، لاپتہ ہندوستانی دفاعی اہلکاروں اور ماہی گیروں کی پاکستانی تحویل سے ان کی کشتیوں سمیت جلد از جلد رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس تناظر میں پاکستان سے کہا گیا کہ وہ اپنی سزا پوری کر چکے 184 ہندوستانی ماہی گیروں کی رہائی اور وطن واپسی میں تیزی لائے۔ مزید برآں، پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی حراست میں باقی 12 شہری قیدیوں کو فوری طور پر قونصلر رسائی فراہم کرے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق، پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تمام ہندوستانی اور شہری قیدیوں جو ہندوستانی اور ماہی گیر سمجھے جاتے ہیں ان کی رہائی اور ہندوستان واپسی تک ان کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے۔
ہندوستان ایک دوسرے کے ملک میں قیدیوں اور ماہی گیروں سے متعلق تمام انسانی معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس تناظر میں، ہندوستان نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ماہی گیروں سمیت 65 پاکستانی قیدیوں کی قومیت کی تصدیق کے لیے اپنی سطح پر ضروری کارروائی کو تیز کرے، جن کی وطن واپسی پاکستان کی جانب سے قومیت کی تصدیق نہ ہونے کی صورت میں زیر التوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;