[]
بنگلورو: صدر سری رام سینا پرمود متالک نے ہفتہ کے دن کہا کہ مسلمان اور عیسائی، شبری ملا مندر کے بھکتوں کا استحصال کررہے ہیں۔
انھوں نے میڈیا سے کہا کہ ہمارا ملک روحانی ملک ہے، جس میں کئی مندر اور دھارمک استھل موجود ہیں۔ جنوبی ہند میں ایپا مندر، تروپتی کے وینکٹیشورا مندر کی طرح مشہور ہے۔ 6 ریاستوں سے تقریباً 5 کروڑ بھکت یہاں آتے ہیں۔
پرمود متالک نے کہا کہ ایپا مندر کی آمدنی 3 ہزار کروڑ ہے۔ ایک کروڑ گاڑیاں پارک ہوتی ہیں اور ہر گاڑی سے 40 روپئے لیے جاتے ہیں۔ تمام ذرائع سے جملہ 3 ہزار کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ریاست کیرالا میں لامذہبی حکومت ہے، جو خدا کو نہیں مانتی۔ اس مندر کی آمدنی حکومت کی سہولت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
شبری ملا کے 5 کروڑ بھکتوں کو سہولتیں نہیں دی جاتیں۔ حکومت مندر مینجمنٹ کو دھمکاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرناٹک کو کیرالا میں شبری ملا بھکتوں کی مدد کرنی چاہیے۔
حکومت ِ کرناٹک کو حکومت ِ کیرالا سے بات چیت کرنی چاہیے اور بھکتوں کو سہولتیں یقینی بنانا چاہیے۔ کروڑہا روپیوں کی آمدنی بھکتوں کے فائدے کے لیے استعمال کی جانی چاہیے۔
بھکتوں کو مفت غذا کا پروگرام پہلے کی طرح بحال ہوجانا چاہیے۔ پرمود متالک نے کہا کہ ہندو تنظیمیں بھکتوں کے لیے انّا پرسادم (غذا کی مفت تقسیم) کا انتظام کرتی تھیں، لیکن اس پر پابندی لگا دی گئی اور یہ کام محکمہ پولیس کو دے دیا گیا، جس کے بعد سے کئی بھکتوں کو کھانا نہیں مل رہا ہے۔
مندر انتظامیہ سے ہماری گزارش ہے کہ انا پرسادم کا نظام ٹھیک کیا جائے۔ بھکتوں کو پانی اور باتھ روم کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ سابقہ پارکنگ سسٹم بحال ہوجائے۔