تلنگانہ میں ضمانتوں پر عمل آوری، کئی مقامات پر طویل قطاریں

[]

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے6ضمانتوں پر عمل آوری کیلئے جمعرات کے روز سے عوام سے درخواستیں قبول کرنا شروع کردیا ہے جبکہ ریاست بھر میں مواضعات اور ٹاونس میں درخواستوں کے ادخال کیلئے صبح سے ہی ہزاروں افراد کو قطاروں میں کھڑے ہوئے دیکھا گیا ہے تاکہ حکومت کی مفت اسکیمات کے ثمرات سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔

کانگریس نے انتخابی مہم کے دوران 6 ضمانتوں پر عمل آوری کا وعدہ کیا تھا۔ وعدہ کے مطابق کانگریس حکومت نے ان ضمانتوں (گارنٹیز) پر عمل آوری کیلئے درخواستیں قبول کرنا شروع کردیا ہے۔

حکومت کے عہدیدار، 6 جنوری تک پرجا پالانا کے تحت ریاست بھر کے16395 مقامات پر درخواستیں وصول کریں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے آج ضلع رنگاریڈی کے عبداللہ پور میٹ میں درخواستوں کی وصولی کے عمل کا ایک پروگرام میں آغاز کیا۔

انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ کانگریس حکومت، تمام ضمانتوں کو نافذ کرنے کے عہد پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں عوامی حکومت ہے۔ یہ کسی فرد واحد یا کسی طبقہ کی حکومت نہیں ہے بلکہ یہ عوامی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر100خاندانوں سے درخواستوں کی وصولی کے لئے ایک کاونٹر قائم کیا گیا ہے۔

6 جنوری (31 دسمبر اور یکم جنوری کی تعطیل کو چھوڑ کر) تک تمام ایام کار میں ریاست کے 12769 گرام پنچایتوں اور 3626 بلدی حلقہ جات میں درخواستیں وصول کی جائیں گی۔ ہر روز درخواستوں کی وصولی کے اوقات کار صبح8 بجے سے12بجے دن اور2بجے دوپہر سے 6 بجے شام رہیں گے۔

اس پروگرام کے پرامن انصرام کیلئے حکومت نے 3714 عہدیداروں کو تعینات کیا ہے۔ مختلف محکموں کے عہدیدار، ہر روز2مواضعات یا دو بلدی حلقوں کا دورہ کرتے ہوئے پروگرام پر نظر رکھیں گے۔ تمام اضلاع میں کوآرڈنیٹرس کے طور پر 10سینئرآئی اے ایس آفیسرس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔

6کے منجملہ5ضمانتوں جن میں مہا لکشمی، رعیتو بھروسہ، گروہا جیوتی، اندرماں اندلو اور چیوتھا شامل ہیں، کیلئے درخواستیں 28دسمبر سے6 جنوری تک قبول کی جائیں گی۔ مابقی ایک ضمانت (چھٹویں ضمانت) ”یووا وکاسم“ کیلئے بعد میں تعلیمی اداروں میں درخواستیں قبول کی جائیں گی۔

مہا لکشمی کے تحت ہر خواتین کو ماہانہ فی کس2500 روپے اور500 روپے میں گیس سلنڈر فراہم کیا جائے گا جبکہ گروہا لکشمی کے تحت ہر ماہ 200 یونٹ تک برقی مفت سربراہ کی جائے گی۔ یووا وکاسم کے تحت پارٹی نے ودیا بھروسہ کے تحت ہر طالب علم کو5لاکھ روپے مالیتی کارڈ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جبکہ ریاست کے ہر ایک منڈل میں انٹر نیشنل اسکول قائم کیا جائے گا۔

چیوتھا کے تحت مختلف زمروں کے افراد جیسے معمرین، بیواؤں، تنہا رہنے والی خواتین کو فی کس ماہانہ4ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا جبکہ معذورین کو ہر ماہ فی کس6ہزار روپے وظیفہ ملے گا۔ رعیتو بھروسہ کے تحت ہر کسان کو سالانہ فی ایکڑ15 ہزار روپے کی امداد ملے گی۔

شہیدان تلنگانہ اور علیحدہ تلنگانہ تحریک میں شامل افراد کو مکان کیلئے250 گز قطع اراضی مختص کی جائے گی۔ موجودہ اسکیمات کے تحت وظائف حاصل کرنے والے افراد کو بھی تازہ درخواستیں داخل کرنا ہوگا۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اعلان کیا ہے کہ عوام، نئے راشن کارڈز کیلئے بھی درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *