[]
200یونٹ سے کم برقی استعمال کرنے والے بل ادا نہ کریں :کے کویتا
*آسرا اسکیم کے تحت پہلے ہی 44لاکھ افراد کو وظیفہ کی فراہمی*
*حکومت درخواستیں کیوں وصول کررہی ہے۔وعدہ کے مطابق وظیفہ کی رقم کو 4000کیا جائے*
*نئے راشن کارڈ س کی اجرائی کے بعد اسکیمات پر عمل کیا جائے*
*رعیتو بندھو کی رقم کسانوں کے کھاتوں میں کیوں جمع نہیں کی گئی*
*بے روزگاری الاﺅنس کےلئے درخواستوں کی عدم وصولی معنیٰ خیز
نظام آباد دسمبر (اردو لیکس )
رکن قانون سازکونسل بی آرا یس کے کویتا نے کہاکہ گروہا جیوتی اسکیم کے تحت کانگریس حکومت نے اعلان کیاہے کہ 200یونٹ تک برقی کے استعمال پر بل ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔لہذا عوام بل ادا نہ کریں ۔کویتا نے کہاکہ کانگریس کے قائدین گروہا جیوتی کا بار بار اعلان کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ بجلی کے بل ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ اعلان کانگریس پارٹی کی طرف سے سامنے آیاہے لہذا عوام کو چاہئے کہ وہ اس موقع سے بھر پورفائدہ اٹھائیں۔کے کویتا نے پی اے سی ایس کے سابق صدرنشین اورنظام آباد رورل منڈل کے نرسنگ پلی موضع کے سابق زیڈ پی ٹی سی فلپ کی دعوت پر ان کی رہائش گاہ پرمنعقدہ کرسمس تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کویتا نے کہاکہ کانگریس حکومت فلاحی اسکیمات سے استفادہ کےلئے درخواستیں دینے کالزوم عائد کررہی ہے
جبکہ ریاست میں پہلے سے ہی مختلف اسکیمات کے استفادہ کنندگان شکوک وشبہات کا شکار ہیں۔کویتا نے کہاکہ ریاست میں آسرا اسکیم کے تحت 44لاکھ افراد پہلے ہی ماہانہ 2000روپئے وظیفہ حاصل کررہے ہیں۔کانگریس پارٹی نے وظیفہ کی رقم کو 2000روپئے سے بڑھاکر 4000روپئے کرنے کا وعدہ کیاتھا۔اب جب کہ کانگریس کو انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی ہے
اور وہ حکومت تشکیل دے چکی ہے۔وظیفہ کی رقم کو 2000روپئے سے بڑھاکر 4000روپئے کرنے کے بجائے درخواستیںکیوں طلب کی جارہی ہیں۔انہوںنے سوال کیاکہ آخر دیہاتوں میں عوام کو قطاروں میں ٹھہرانے کی صورت حال کیوں پیدا کی جارہی ہے۔ کویتا نے کہاکہ فلاحی اسکیمات کےلئے دوبارہ درخواستیں طلب کرنے سے عوام کو تکالیف کا سامنا کرناپڑے گا۔انہوںنے کہاکہ 44لاکھ افراد کے وظیفہ کو یکم جنوری سے بڑھاکر 4000روپئے کیاجائے۔کویتا نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے اس بیان پر شدید تنقید کی کہ اسکیمات سے صرف راشن کارڈ ہولڈرس فائدہ حاصل کرسکیں گے۔انہوںنے کہاکہ ےہ ستم ظریفی کی انتہا ہے۔
انہوںنے کہاکہ نئے راشن کارڈس کی اجرائی کے بعد اگرا سکیمات کو نافذ کیاجاتاہے تب بڑے پیمانے پر سب کو فائدہ حاصل ہوسکتاہے۔کویتا نے کہاکہ بہتر یہی ہوگاکہ راشن کارڈس کی اجرائی کےلئے جلد ازجلد درخواستیں وصول کی جائےں‘راشن کارڈس جاری کئے جائیں اور اسکیمات پر عمل کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ آج عوام استفسار کررہے ہیں کہ راشن کارڈس فی الفور کیوں جاری نہیں کئے جارہے ہیں۔کویتا نے کہاکہ دیہاتوں میں ےہ بات بھی موضوع بحث بنی ہوئی ہے کہ رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کے کھاتوں میں رقم کیوں منتقل نہیں کی گئی ہے۔اس تعلق سے حکومت کو جواب دیناچاہئے ۔انہوںنے کہاکہ ماقبل انتخابا ت کانگریس پارٹی نے بے روزگار نوجوانوں کو 4000روپئے الاﺅنس کی فراہمی کا وعدہ کیاتھا۔
اس سلسلہ میں درخواستیں کیوں وصول نہیں کی جارہی ہیں۔انہوںنے یاد دلایاکہ بی آر ایس اور کانگریس پارٹی میں ووٹوں کے فیصد میں کوئی بڑافرق نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی صرف 2فیصد زائد ووٹوں کے باعث اقتدار پر فائز ہوئی ہے۔